سندھ میں 9 اور پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 7 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں کیسز کی مجموعی تعداد 261 ہوگئی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سکھر میں موجود زائرین میں سے 50 فیصد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 181 ہوگئی ہے، جن لوگوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ان تمام افراد کو قرنطینہ میں شفٹ کردیا گیا ہےمرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سکھر کے علاوہ سندھ میں 38 مریض ہیں، ان میں سے 2 صحت یاب ہونے کے بعد گھروں کو چلے گئے ہیں اور 36 مریض کو مختلف آئسولیشن وارڈ میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں کل 143 اور باقی سندھ میں 38 کیسز سامنے آئے جس سے مجموعی تعداد 181 بنتی ہے، ہر شخص کو آئسولیشن میں رکھ دیا گیا ہے اور سندھ حکومت ہر پیشرفت شیئر کرے گی۔ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ وزیراعظم نے کل اپنے خطاب میں بتایا کہ سندھ حکومت سارا کام وفاق کے کہنے پر کررہی ہے، وفاق کی ترجیح کے بارے میں کئی روز سے بات کررہے ہیں، اب سب نے دیکھ لیا قوم سے خطاب میں وزیراعظم کی ترجیح کیا ہے، پی ٹی آئی کے ایک دوست نے الزام لگانے کی کوشش کی کہ سندھ کو بڑی تعداد میں ٹیسٹنگ کٹس دیں، ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتا ہوں سیاست کے لیے زندگی پڑی ہے، ابھی اس معاملے کو ذمہ داری کے ساتھ متحد ہوکر فیس کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اب تک کل 844 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے آغا خان، ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس اور انڈس اسپتال میں ٹیسٹ کیے جارہے ہیں، اس کے علاوہ سرکاری سطح پر کہیں پر بھی ٹیسٹ نہیں کیے جارہے ، آغا خان میں سرکاری سطح پر 506، اوجھا میں 61 اور انڈس میں 277 ٹیسٹ ہوئے ہیں، اس طرح مجموعی تعداد 844 بنتی ہے۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ابھی تک وفاق سے کل 200 کٹس موصول ہوئی ہیں جس کے بعد سندھ حکومت نے معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے رضاکارانہ طور پر 10 ہزار کٹس امپورٹ کیں، ہمارے پاس 10 ہزار افراد کو ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ سندھ میں اسپتال بند کرنے کی تردید سندھ حکومت کے ترجمان نے اسپتالوں کو بند کرنے کی تردید بھی کی۔ پنجاب میں تعداد 41 ڈی سی مظفر گڑھ امجید شعیب نے رجب طیب اردگان اسپتال میں زیر علاج 7 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کی اور بتایا کہ یہ اسپتال میں کورونا متاثرہ افراد کے لیے 62 بیڈز مختص ہے۔پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 7 کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 41 ہوگئی ہے۔گزشتہ روز پنجاب میں کورونا وائرس سے مبینہ ہلاکت سامنے آئی تھی تاہم صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میو اسپتال میں زیر علاج شخص جگر کے عارضے میں مبتلا تھا۔ 15 روز کیلیے شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹس بند سندھ میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صوبائی حکومت شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور تفریحی مقامات کو 15 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان سپر لیگ فوری طور پر ملتوی پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ کو فوری طور پر ملتوی کردیا ہے۔ سی ای او پی سی بی وسیم خان کے مطابق پاکستان سپر لیگ کو ری شیڈول کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ کورونا وائرس پھیلے گا لیکن گھبرانا نہیں ہے وزیراعظم عمران خان نے بھی گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ کورونا وائرس پھیلے گا لیکن گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، حکومت کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں عوام کے ساتھ ہیں۔ ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔ جمعہ کا خطبہ مختصر کرنے کی ہدایت اس کے علاوہ پاکستان علماء کونسل نے جمعے کے خطبے سے اردو بیان ختم کرنے اور مختصر عربی خطبہ پڑھنے کا فتویٰ بھی جاری کیا ہے جب کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بھی امام مساجد سے فرض نمازیں مختصر کرنے کی درخواست کی ہے۔خیال رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 8 ہزار کے قریب اموات ہو چکی ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 98 ہزار ہو گئی ہے۔اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں چین میں ہو چکی ہیں جہاں 3 ہزار 237 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ اٹلی میں بھی ڈھائی ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔ اس کی علامات کیا ہیں؟ ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ یہ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟ ماہرین کے مطابق کورونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنا کہ اس وائرس کی ایک اور قسم سارس ہے جس سے 3-2002 کے دوران دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور یہ وائرس بھی چین سے پھیلا تھا۔ ماہرین صحت کی ہدایات ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔