تازہ ترین

پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے لیے آن لائن پٹیشن، ایک لاکھ دستخط

پاکستان-کو-ریڈ-لسٹ-سے-نکالنے-کے-لیے-آن-لائن-پٹیشن،-ایک-لاکھ-دستخط

لندن : برطانیہ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانےکا مطالبہ زور پکڑنے لگا ، اب تک آن لائن پٹیشن پر ایک لاکھ 4ہزار سے زائد افراد دستخط کرچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ  نے کورونا کے ڈیلٹا ویریئنٹ  کیسز کی بنیاد پر پاکستان  کو  ریڈلسٹ میں شامل کیا تھا ، اس حوالے سے   پاکستان کوریڈ لسٹ سے نکالنے کیلئےآن لائن پٹیشن پر دستخط جاری ہے ، تاحال آن لائن پٹیشن پر ایک لاکھ چار ہزار سے زائد دستخط ہوگئے ۔ ایک لاکھ دستخط ہونے کے بعد معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آ سکتا ہے ۔ برطانیہ کی جانب سے گذشتہ روز ریڈ لسٹ میں تبدیلیاں کی گئی تھیں اور کورونا کی بہتر صورتحال کے باوجود پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھا گیا تھا، بھارت میں کورونا وباء کی بدترین صورتحال کے باوجود ریڈ لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا جس کے بعد اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے برطانوی حکومت کے فیصلے پر شدید تنقید کی جارہی ہے ۔پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے پر متعدد ممبران پارلیمنٹ نے خط بھی لکھے ہیں جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں کورونا صورتحال بھارت سے کئی گنا بہتر ہے،صورتحال بہتر ہونے کے باوجود امتیازی سلوک پر تشویش ہے۔ آن لائن پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں افراد پاکستان میں پھنسے ہیں ،مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے متعدد خاندان برطانیہ نہیں جا سکتے ، پاکستان سےبرطانیہ کےلیےبراہ راست پروازیں بھی نہیں چلائی جارہی ہیں ۔ پٹیشن میں مطالبہ کیا  گیا ہے کہ برطانیہ پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالے ۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں بین الاقوامی سفر کے لیے  ٹریفک لائٹ  نظام نافذ ہے جس میں کم خطرہ والے ممالک کو قرنطینہ سے پاک سفر کے لیے گرین، درمیانے خطرہ والے ممالک کو امبر کا درجہ دیا گیا ہے اور ریڈ لسٹ کے ممالک 10 روز ہوٹل میں قرنطینہ میں گزارنے کی ضرورت ہے۔ اپریل کے شروع میں پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھا گیا تھا جسکے بعد 19 اپریل کو کیسز کی بڑھتی تعداد اور ڈیلٹا کی مختلف کیسز کے سامنے آنے کے بعد بھارت کو بھی فہرست میں شامل کرلیا گیا تھا۔ برطانوی حکومت کی طرف سے جاری کردہ سفری فہرستوں کی   اپ ڈیٹ میں بحرین، قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھارت کو بھی 8 اگست (اتوار) سے امبر لسٹ میں منتقل کردیا جائے گا۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں