اسلام آباد: جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما اور سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں دھرنے کے حوالے سے اپنی حکمت عملی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ناجائز ہے۔ ہم اس حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں اور پھر صاف شفاف الیکشن کروائے جائیں۔ ہمارا ارادہ یہی ہے کہ ہم حکومت کو گرائے بغیر اسلام آباد سے نہیں اُٹھیں گے۔ہم نے اپنے لوگوں سے کہہ دیا ہے کہ کم از کم چار مہینوں کا ارادہ کر لو۔ اگر اس کے بعد بھی دھرنا بڑھتا ہے تو پھر بڑھا دیں گے۔ سو ہم انشااللہ چار مہینے کے انتظام کے ساتھ اسلام آباد آ رہے ہیں۔ ہمارے کارکنوں کے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکلنے پر کشمیر کاز کو نقصان نہیں، بلکہ فائدہ ہو گا۔ کیونکہ کشمیر کا ایجنڈا بھی ہماری اس تحریک کا حصہ ہے۔ہم تو حکومت سے بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ ہمارے اس دھرنے میں شریک ہو۔ کیونکہ یہ ایک ناجائز حکومت ہے۔ اگر مولانا کو گرفتار کیا گیا تو ساری قومی شاہراہیں بند ہو جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بلاول نے قطعاً کوئی ایسی بات نہیں کہ اگر ہمیں یہ شک ہوا کہ مولانا فضل الرحمن کسی کے اشارے پر احتجاج کر رہے ہیں تو ہم ان کی حمایت سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔آرمی چیف وزیر اعظم عمران خان کی اُنگلی پکڑ کر انہیں کبھی سعودی عرب لے جاتے ہیں اور کبھی متحدہ عرب امارات لے جاتے ہیں۔ کبھی چین لے جاتے ہیں۔ میاں نواز شریف ہمارے ساتھ ہیں۔ ہمیں اُن کے پیغامات آئے ہیں کہ آپ جب بھی دھرنے کے لیے نکلیں گے تو ہماری قیادت بھی آپ کے ساتھ شامل ہو جائے گی۔ اگر شہباز شریف کی کمر کا مسئلہ حل ہو گیا تو وہ بھی اپنی جماعت کی جانب سے قیادت کریں گے۔