تازہ ترین

ملالہ نے امریکی سیاہ فاموں کی حمایت میں آوازبلند کردی

ملالہ-نے-امریکی-سیاہ-فاموں-کی-حمایت-میں-آوازبلند-کردی

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکی ریاست منی سوٹا کے شہرمینی پولس میں پولیس کے ہاتھوں جارج فلوئیڈ نامی سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے اور مخلتف ریاستوں میں ہنگامے وفسادات ہورہے ہیں۔ معاملے پر آوازبلند کرنے والی ملالہ یوسفزئی نے سیاہ فام کمیونٹی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملالہ نے لکھا ’’میں احمود آربری، بریونا ٹیلر، جارج فلوئیڈ اورمتعدد دیگر افراد کے لیے سیاہ فام کمیونٹی کی انصاف کی لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں۔ ہم کسی قیمت پرناانصافی قبول نہیں کرسکتے‘‘۔ https://twitter.com/Malala/status/1267540929776439303 ملالہ نے اپنی ٹویٹ میں ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا ’’ بلیک لائیوز میٹر( سیاہ فاموں کی زندگیاں معنی رکھتی ہیں)‘‘۔ ملالہ نے ڈاکٹرمارٹن لوتھر کنگ جونیئر اور نیلسن منڈیلا کے حوالہ سے آگے بڑھنے کا کہتے ہوئے لکھا ’’ انہوں نے جس کام کی قیادت کی وہ ختم نہیں ہوا اور آج لڑائی لڑنے والوں کو ہمارے سب تعاون کی ضرورت ہے‘‘۔ https://twitter.com/Malala/status/1267541075020955648 امریکا بھرمیں کیے جانے والے مظاہروں میں وہاں مقیم سیاہ فام افراد کی زندگیوں کو بھی دیگر سفید فام شہریوں کی طرح محفوظ بنانے اور مساوی حقوق دینے کا مطالبہ کیاجارہا ہے۔ جارج فلائیڈ کے ساتھ کیا ہواتھا؟ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطاب مینی پولس میں پیر25 مئی کی شام پولیس کو قریبی گروسری اسٹور سے فون آیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ جارج فلائیڈ نامی شخص نے جعلی 20 ڈالر کے نوٹ کے ساتھ ادائیگی کی ہے۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر جارج کو گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی جس سے وہ زمین پرگرا اورپولیس کو بتایا کہ مجھے بند جگہوں سے گھٹن اور گھبراہٹ ہوتی ہے کیونکہ میں کلسٹروفوبک ہوں۔جسمانی طور پر مزاحمت کرنے والے جارج کوہتھکڑی لگا دی گئی۔ واقعے کی ویڈیو میں یہ بات سامنے نہیں آتی کہ تصادم کیسے شروع ہوا، تاہم پولیس افسر ڈیرک چاون کے گھٹنے کے نیچےجارج کی گردن نظر آئی جہاں جارج فکو کہتے ہسنا جاسکتا ہے ’’ پلیز، میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں‘‘ اور ’’مجھے مت مارو‘‘۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے پولیس افسر نے جارج فلوئیڈ کی گردن پر 8 منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس وہ 3منٹ بعد ہی بے حرکت ہوگیا۔پولیس افسر چاون کے گھٹنا ہٹانے سے لگ بھگ 2 منٹ قبل دیگر افسران نے جارج کی دائیں کلائی کو نبض کے لیے چیک کیا جو انہیں نہیں ملی۔ اسپتال لے جانے پر ایک گھنٹے بعد جارج کو مردہ قرار دیا گیا۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں