اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ کوہ پیما محمد علی سد پارہ کی گمشدگی کا معاملہ وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف خود دیکھ رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی گمشدگی پر وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی تشویش ہے‘۔ https://twitter.com/sayedzbukhari/status/1358105081674096641 انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کوہ پیماعلی سدپارہ کےمعاملےکو خود دیکھ رہےہیں۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’سدپارہ کو تلاش کرنے کے لیے کل صبح سے پھر آپریشن شروع کیا جائے گا‘۔ https://twitter.com/sayedzbukhari/status/1358052619101601792 زلفی بخاری نے قوم سے اپیل کی کہ وہ علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کی واپسی کے لیے دعائیں کریں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور حکومت پاکستان نے بھی قوم سے اپیل کی کہ وہ علی سدپارہ سمیت تمام کوہ پیماؤں کی باخیریت واپسی کے لیے دعا کرے۔ https://twitter.com/ArifAlvi/status/1358062349652013058 قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی علی سدپارہ کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی باخیریت واپسی کی دعا کی تھی۔ آخری اطلاعات تک محمدعلی سدپارہ اورٹیم سے35گھنٹے بعدبھی رابطہ نہ بحال نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو اور سرچ آپریشن کا دوسرامرحلہ کل صبح شروع کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے تاہم اگر موسم بہتر نہ ہوا تو آپریشن کو ملتوی کیا جائے گا، ریسکیوآپریشن کےلئےآرمی کی مددلی جائےگی جس میں ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے جائیں گے، ریسکیوسرچ آپریشن میں ماہرکوہ پیماؤں کی ٹیم بھی شامل ہوگی۔ واضح رہے کہ آج صبح اطلاع آئی تھی کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدرہ پارہ اور ان کی ٹیم ‘کے ٹو’ سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہوگئی، جس کے بعد آرمی کے ہیلی کاپٹرز نے کے ٹو پر ریسکیو آپریشن کیا اور اسے موسم کی خرابی کے باعث روک دیا۔ آرمی نے آپریشن کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا مگر محمدعلی سدپارہ اور ٹیم کے بارے میں معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔ ذرائع کے مطابق کے ٹو پر موسم کی خرابی کے باعث محمدعلی سدپارہ سمیت 2 کوہ پیما لاپتہ ہوگئے، اُن سے آخری رابطہ چوبیس گھنٹے پہلے ہوا تھا جس کے بعد رابطہ منقطع ہوگیا۔