قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اتوار سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم 7 بیٹرز، 2 فاسٹ بولر ز اور 2 اسپنرز کے ساتھ اترنے کی حکمت عملی اپنائے گی۔
وائرل فیور کے سبب دائیں ہاتھ کے اسپنر ساجد خان کی جگہ آصف آفریدی 11 رکنی ٹیم کا حصہ بنیں گے، 38 سال کے بائیں ہاتھ کے اسپنر آصف آفریدی نے 57 فرسٹ کلاس میچوں میں 25.49کی اوسط سے 198وکٹیں حاصل کی ہیں، ان کے ساتھ تجربے کار اسپنر نعمان علی ہوں گے۔
39 سال کے نعمان علی نے 19 ٹیسٹ میں 24.75کی اوسط سے 83 وکٹیں حاصل کی ہیں، فاسٹ بولنگ میں شاہین شاہ آفریدی ایک سال بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کر رہے ہیں۔
31 ٹیسٹ میں 116وکٹیں لینے والے بائیں ہاتھ کے تیز بولر کے نئی گیند پارٹنر حسن علی ہوں گے، 24 ٹیسٹ میں 80 وکٹیں لینے والے دائیں ہاتھ کے تیز بولر حسن علی نے اپنا آخری ٹیسٹ جنوری 2024 میں آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں کھیلا تھا، پاکستان ٹیم کی اننگز کا آغاز امام الحق اور عبداللہ شفیق کریں گے۔
جنوبی افریقا کے خلاف لاہور میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے 11 کھلاڑیوں میں ، امام الحق، عبداللہ شفیق، شان مسعود ( کپتان)، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان ( وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، نعمان علی اور آصف آفریدی شامل ہوں گے۔