اسلام آباد: وزیر اعظم تحریکِ عدم اعتماد کے خلاف متحرک ہیں۔ عمران خان ایم کیو ایم وفد سے ملاقات آج کریں گے جبکہ مستعفی ہونے کے سوال پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کیلئے سب کچھ حاضر ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر پرویز خٹک سمیت حکومتی وفد نے ایم کیو ایم قائدین سے گزشتہ روز ملاقات کی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم نے ایم کیو ایم کو ایک وزارت کی پیشکش کی تھی۔ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کا ساتھ دے گی یا اپوزیشن کا؟ اس پر غور کیلئے رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا ہے۔ متحدہ رہنماؤں نے اراکین کو عارضی سیکرٹریٹ بہادر آباد پہنچنے کی ہدایت کردی۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اجلاس کی صدارت خالد مقبول صدیقی کریں گے۔ فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم کے مابین معاہدے نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے۔ پی پی پی کی سی ای سی اور ہماری رابطہ کمیٹی معاہدے کی توثیق کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان اور ایم کیو ایم وفد کے مابین ملاقات آج دوپہر 12 بجے ہوگی جس میں ملک میں جاری سیاسی بحران، تحریکِ عدم اعتماد اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ عدم اعتماد کے خلاف پیش رفت بھی متوقع ہے۔