اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ انتہا پسندی روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے یہ بات کینیڈین ٹیلی ویژن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کینیڈامیں پاکستانی نژاد خاندان کے قتل پرعوام حیران ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ پاکستان اپنی آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیےسوچ رہا ہے۔ انہوں ںے اپنے انٹرویو میں کہا کہ کینیڈا میں پاکستانی خاندان پرحملے کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پرنفرت انگیزمواد سے انسانیت کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں ںے زور دے کر کہا کہ نفرت انگیز ویب سائٹس کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کینیڈین وزیراعظم کو معاملے کی سنگینی کا احساس ہے اور وہ آن لائن نفرت سے لڑنے کی اہمیت سمجھتے ہیں لیکن دیگرعالمی رہنماؤں کی جانب سے مؤثرردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کے متعدد رہنماؤں کو صورتحال کی سنگینی کا احساس نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کینیڈین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی استطاعت سے بڑھ کر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹ رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے اپنی آدھی زندگی برطانیہ میں گزاری ہے اور میں مغربی کلچر کو جانتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے باعث مغرب میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری نفرت انگیز مواد انتہا پسندی روکنے کے لیے اقدامات کرے۔