تازہ ترین

کورونا: وینٹیلیٹر کی ضرورت کب پڑتی ہے اور پاکستان میں کتنی مشینیں دستیاب ہیں؟

کورونا:-وینٹیلیٹر-کی-ضرورت-کب-پڑتی-ہے-اور-پاکستان-میں-کتنی-مشینیں-دستیاب-ہیں؟

وینٹیلیٹر بنیادی طور پر ایک ایسی مشین ہے جسے مصنوعی نظامِ تنفس کہا جا سکتا ہے۔ یہ انسان کے پھیپھڑوں میں آکسیجن داخل کرتا ہے اور جسم سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرتا ہے۔ یہ بذاتِ خود کسی بیماری کا علاج نہیں بلکہ کسی علاج کے دوران اس وقت استعمال کیا جاتا ہے جب مریض کو سانس لینے میں دشواری ہو یا وہ خود سے سانس ہی نہ لے پائے۔ ان میں نمونیا بھی شامل ہے جو کورونا کی بدتر علامات میں سے ایک ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق صوبے میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد منگل کی رات تک 25 سے تجاوز کر چکی تھی ان میں وہ زائرین بھی شامل ہیں حال ہی میں ایران سے واپسی پر تفتان کے مقام پر قرنطینہ میں 14 روز گزارنے کے بعد حال ہی میں پنجاب میں داخل ہوئے تھے۔ حکومت کے مطابق 700 سے زائد ان تمام زائرین کو ڈی جی خان میں قائم قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جہاں غازی یونیورسٹی میں 1740 افراد کی گنجائش کا قرنطینہ قائم کیا گیا تھا۔ تاہم پنجاب کے وزیرِاعلٰی عثمان بزدار کے مطابق 1276 مزید زائرین پنجاب میں داخلے ہوں گے جنہیں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ تاہم اس صورتحال میں دیکھنا یہ ہو گا کہ آنے والے دنوں میں مخلتف ہسپتالوں میں قائم ہائی ڈیپینڈنسی یونٹس پر دباؤ کتنا بڑھے گا۔ اس کے بعد یہ اندازہ لگایا جا سکے گا کہ کس مقام پر کتنے وینٹیلیٹرز کی ضرورت ہو گی۔ حکومت کیا کر رہی ہے؟ منگل کی شب عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم پاکستان عمران خان نے اس امر کا اعتراف کیا کہ کورونا کی صورتحال میں 'حکومت کو اندازہ تھا کہ کسی ممکنہ پھیلاؤ کی صورت میں انھیں دیگر سہولیات کے ساتھ وینٹیلیٹرز کی کمی کا سامنا بھی ہو گا۔' ان کا کہنا تھا کہ اس امر کو دیکھتے ہوئے حکومت نے پہلے ہی سے چین سے رابطہ کر رکھا تھا۔ چین سے حاصل کی جانے والی طبی سہولیات میں وینٹیلیٹرز کا حصول بھی شامل ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں