کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر کی صدارت میں شروع ہوتے ہی ملتوی کردیا گیا ،جمعہ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی صدارت میں شروع ہوا تو کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی کردیا گیا ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کے نصف درجن کے قریب ارکان موجود تھے،اجلاس میں تلاوت کلام پاک اور نہ ہی نعت خوانی ہوئی،اجلاس میں جی ڈی اے کے لاڑکانہ سے نو منتخب رکن معظم علی عباسی نے اپنی اسمبلی رکنیت کا حلف اُٹھانا تھا۔ اجلاس ملتوی ہونے پر پی ٹی آئی کے ارکان حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی اور دیگر نے ایوان میں شدید احتجاج کیا،جبکہ معظم عباسی کی اسمبلی آمد پر اپوزیشن کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا،انہیں پھولوں کے ہار پہنائے،بعد ازاں سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا پیپلزپارٹی پر لاڑکانہ کی نشست ہارنے کا خوف تا حال طاری ہے،فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے قلعے کو عباسی خاندان نے فتح کیا ہے اب پورے سندھ سے پیپلزپارٹی کا خاتمہ ہورہا ہے، آج یہ لوگ خوفزدہ ہیں جس کی وجہ سے اجلاس معطل کر دیا گیا،جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ جو لوگ چاہتے تھے کہ معظم عباسی سندھ اسمبلی سے باہر ہو ان کے ارادے ناکام ہوچکے ہیں، میں التجا کرتا ہوں کہ یہ لوگ معظم عباسی کی جیت کو قبول کر لیں،نو منتخب رکن اسمبلی معظم علی عباسی نے کہا کہ ہمارے سامنے پوری سندھ حکومت تھی لیکن عوام نے سب کو رد کر دیا،اب ان کو احساس ہونا چاہیے کہ پیپلزپارٹی نے 12 سالوں میں عوام کے ساتھ زیادتیاں کی ہیں،عوام کو کوئی سہولیات میسر نہیں ہیں لاڑکانہ میں پینے کا پانی نہیں ملتا اسپتالیں ویران،اسکولوں میں سہولیات نہیں،ایڈز کے مرض میں اضافہ ہورہا ہے۔