اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی کو قانون توڑنے کی اجازت نہیں دیں گے،کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی تو قانون حرکت میں آئے گا، دھرنے کے شرکاء سے سیاسی طور پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا،جس میں ملک کی سیاسی صورتحال، وزیراعظم کے دورہ چین اور کشمیر ایشو پر بات چیت کی گئی۔وزیراعظم نے دورہ چین پر ارکان کو اعتماد میں لیا۔ چین ہر ایشو پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ اجلاس میں ارکان نے رائے کہ معاملہ سیاسی افہام وتفہیم سے حل ہوجانا چاہیے۔ اجلاس میں آزادی مارچ کے ذکر پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء سے سیاسی طور پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ کمیٹی قائم کرنے کی ابھی ضرورت نہیں، مذاکرات کا آپشن کھلا ہے، اگر کوئی مدرسہ ریفارمزسمیت اہم ایشو پرخود بات کرنا چاہتا ہے تودروازے بند نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کسی کو قانون توڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے جمعہ کو وزیراعظم آفس میں ملاقات کی ہے۔ پرائس منسٹر آفس سے جاری بیان کے مطابق عثمان ڈار نے وزیراعظم کو کامیاب جوان منصوبے سے متعلق بریفنگ دی۔وزیراعظم عمران خان 17 اکتوبر کو کامیاب نوجوان پروگرام کا افتتاح کریں گے۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 16 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔ وزیراعظم دورہ چین پر وفاقی کابینہ کو اعتماد میں لیں گے،وفاقی کابینہ مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ بھی لے گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا 15 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ ای سی سی کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے فیصلوں کی بھی توثیق کی جائے گی، نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کے ایم ڈی کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر کا معاملہ زیر غور آئے گا،سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج پالیسی بورڈ کے ممبر کی تعیناتی سمیت دیگر ایجنڈا بھی زیر غور آئے گا۔