تازہ ترین

کرکٹرزآمادہ:بنددروازوں میں‌کرکٹ کی حمایت بڑھ گئی

کرکٹرزآمادہ:بنددروازوں-میں‌کرکٹ-کی-حمایت-بڑھ-گئی

لاہور: انٹرنیشنل پلیئرز کی جانب سے صورتحال کو سمجھنے کے بعد بند دروازوں کے پیچھے خاموش کرکٹ کو حمایت ملنے لگی ،سابق قومی آل راؤنڈر اظہر محمود کا کہنا ہے کہ ذاتی طور پر وہ بھی خالی میدانوں میں کھیلنے کے حمایتی نہیں لیکن کھیل کی جلد بحالی کیلئے ایسا کرنا ضروری ہو گیا ہے ، کھلاڑی داد و تحسین چاہتے ہیں جو شائقین کے بغیر بوریت کا شکار ہو جائیں گے ۔سابق انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے پرستاروں کو حوصلے کی ضرورت ہے اور یہ کھیل اس اعتبار سے مثبت کردار نبھا سکتا ہے ،تماشائی ہوں یا نہ ہوں لیکن کھلاڑیوں کو لازمی طور پر کرکٹ کھیلنا چاہئے ۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال کے بعد دنیا بھر کے کھلاڑیوں میں خیالات کی تبدیلی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے اور مشکلات کو سمجھنے والے پلیئرز نے بند دروازوں کی کرکٹ پر بھی آمادگی کا اظہار کرنا شروع کردیا ہے جن کا موقف ہے کہ کسی بھی طرح کھیل کی بحالی کو ممکن بنانے کی ضرورت ہے ۔ سابق قومی آل راؤنڈر اورسابق باؤلنگ کوچ اظہر محمود کا خیال ہے کہ وہ اس بات کے قطعی حامی نہیں کہ بند دروازوں کے پیچھے خالی میدانوں میں کرکٹ کھیلی جائے لیکن اگر کرکٹ کو جلد ہی بحال کرنا ہے تو اس کے سوا کوئی آپشن بھی نہیں ہے کیونکہ مختلف ممالک کے کرکٹ بورڈز مالی بحران کا شکار ہیں جن کو سنبھالا نہیں ملا تو آنیوالے عرصے میں منفی اثرات کھلاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیں گے ۔ اظہرمحمود نے اپنا ذاتی تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ انگلش کاؤنٹی کینٹ کی نمائندگی کرتے تھے تو انہیں سٹیڈیم میں پانچ ہزار کے لگ بھگ شائقین کے سامنے کھیلنا ہوتا تھا لیکن جب انہوں نے آئی پی ایل میں شرکت کی تو وہاں عام طور 30 سے 35ہزار تماشائی موجود ہوتے تھے لیکن جب وہ انگلینڈ واپس آتے تو کاؤنٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں اس مخصوص ماحول کی کمی محسوس ہوتی تھی ۔ سابق انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن کا کہنا ہے کہ جب تک کوئی ویکسین تیار نہیں کی جاتی پلیئرز کو بند دروازوں میں کرکٹ کھیلنا چاہئے کیونکہ ان حالات کا سامنا آخرکار کھلاڑیوں کو ہی کرنا ہوگا۔ کیون پیٹرسن کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس ہر ایک پر اثر انداز ہو سکتا ہے خواہ ویرات کوہلی اور جوروٹ ہو یا کین ولیم سن تو پھر یہ تمام مل کر اس کیخلاف حکمت عملی مرتب کیوں نہیں کرتے کیونکہ فی الوقت یہ بات زیادہ اہم ہے کہ باہمی طور پر موجودہ صورتحال کیخلاف بہتر فیصلہ کیا جائے کیونکہ کھیل کی بحالی زیادہ اہم ہے ۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں