تازہ ترین

ڈالر نے بلندیوں کے نئےریکارڈ قائم کردئیے

ڈالر-نے-بلندیوں-کے-نئےریکارڈ-قائم-کردئیے

انٹربینک میں ڈالر84پیسےمہنگاہوکر206روپےکی ریکارڈسطح پرپہنچ گیا ہے۔ بدھ کو دن کے آغاز میں ہی ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوگئی۔ انٹربینک میں ڈالر 84پیسے مہنگا ہوکر206روپےکی ریکارڈ سطح پرپہنچ گیا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی207 روپے کی ریکارڈ سطح پر فروخت دیکھی گئی۔ موجودہ حکومت کے صرف 3 ماہ میں ڈالر 24 روپے مہنگا ہوچکا ہے۔ سماء سے خصوصی گفتگو میں پچھلے ہفتے ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک سیما کامل نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے سے قبل روپيہ کتنا ڈی ويليو ہوگا کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا، روپے کی قدرمارکیٹ متعین کررہی ہے۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق اس وقت ملک کی جو معاشی صورتحال ہے یہ سٹے بازوں کے لئے انتہائی سود مند ہے۔افواہیں گردش کررہی تھیں جس کا بھرپور فائدہ اٹھایا گیا۔ پچھلے ہفتے جن افواہوں کو سٹے بازوں نے اپنے حق میں استعمال کیا اس میں ایک افواہ یہ تھی کہ ملک میں فنانشل ایمرجنسی لگائی جارہی ہے جس کے تحت ڈالر اکاؤنٹ،روشن ڈیجٹل اکاؤنٹس اور سیف لاکرز منجمد کئے جارہے ہیں ان افواہوں کی وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور اسٹیٹ بینک نے تردید بھی کی لیکن جب تک سٹے باز ان افواہوں کو استعمال کرچکے تھے۔ اسی طرح ایک اور افواہ بھی پھیلائی گئی کہ زرمبادلہ کے کم ذخائر کی وجہ سے ایل سیز نہیں کھولے جارہے جس کی وجہ سے خدشہ تھا کہ تیل سمیت کئی اشیاء کی قلت پیدا ہونے والی ہے اس افواہ نے بھی ڈالرکی طلب بڑھانے میں مدد دی۔ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے بھی کرنسی مارکیٹوں میں سٹے بازی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں تو ڈالر کی خرید وفروخت ہی نہیں ہورہی جو کچھ ہے انٹر بینک میں ہورہا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق کرنسی کی قدر میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ سے برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جب کہ بیرونی سرمایہ کاروں پر بھی اسکے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر کے جانے اور اس کے بعد مستقل گورنر کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث بھی ایسا لگ رہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا انٹر بینک میں کنٹرول کمزور ہوگیا ہے جس کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں