لاہور: ملک میں پایا جانے والا اپنی نوعیت کا واحد پرندہ ، کساوری بڑھاپے کی عمر کو پہنچ گیا،کوششوں کے باوجود اِسے جیون ساتھی نہ مل سکا۔ صرف لاہور چڑیا گھر کو کساوری کا میزبان ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔ کساوری عام طور پر نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور پاپانیوگنی کے جزائر میں پایا جاتا ہے ۔ یہ دوڑنے والا پرندہ 22 اکتوبر 1971 کو تقریباً 6سال کی عمر میں انگلینڈ سے لایا گیا تھا، یہ چڑیا گھر کا سب سے پرانا مکین ہونے کا اعزاز بھی حاصل کرچکا ہے ۔ اپنے سر پر ایک چھوٹا سا تاج سجائے ہوئے یہ پرندہ دیکھنے میں کافی خوب صورت دکھائی دیتا ہے لیکن یہ اپنے لمبے ناخنوں سے مخالف پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ چڑیا گھر کی ایجوکیشن آفیسر کرن سلیم نے بتایا یہ پرندہ شترمرغ کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے لیکن اپنی کم تعداد کے باعث اِسے ویسی پذیرائی حاصل نہیں ہوسکی جو اِس نسل کے دوسرے پرندوں کوملی ہے ۔ لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر چودھری شفقت کاکہنا تھا یہ پرندہ معدومیت کے خطرہ سے دوچار ہے ، اِس لیے اِس کی تجارت پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔ اُن کا کہنا تھا ماضی میں اِس کا جیون ساتھ لانے کی کوششیں کی گئی تھیں لیکن وہ بارآور ثابت نہ ہوسکیں۔ کساوری کی اوسط عمر چالیس سال تک ہوتی ہے لیکن چڑیا گھر میں اچھی دیکھ بھال کے باعث یہ اپنی زندگی کی 56 بہاریں دیکھ چکا ہے ۔