اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے قومی اسمبلی میں واپس نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیر کو پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سربراہی میں کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی ارکان میں قومی اسمبلی میں واپسی یا نہ آنے پر اختلافات پیدا ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق عامر ڈوگر اور علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دیا۔ علی محمد خان نے یہ بھی تجویز کیا کہ پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کا حصہ رہنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کو پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت نے مایوس کیا، ملک کے بڑے صوبے میں ہماری اکثریت موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے کور کمیٹی کے اجلاس میں مزید کہا کہ اکثریت کے باوجود پنجاب سے لانگ مارچ کے دوران جتنا ردعمل آنا چاہیے تھا وہ نہیں آیا۔ اجلاس کے دوران عمران خان نے کہا کہ شفقت محمود، فواد چوہدری اور دیگر کارکنوں کو نکالنے میں ناکام رہے۔ ذرائع کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں عمران خان نے پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت میں تبدیلی کا بھی عندیہ دیا۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کور کمیٹی اجلاس کے حوالے سے کہا کہ اسمبلی میں جانے یا نہ جانے پر کافی بحث ہوئی ہے اور فی الحال اسمبلی میں واپس نہ جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت انفرادی طور پر پی ٹی آئی کے استعفیٰ منظور کرنے سے متعلق سوچ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے انفرادی استعفے قبول کیے تو ہم اس معاملے پر عدالت سے رجوع کریں گے، ہم سب نے استعفے دیے ہیں تو سب کے ہی قبول ہونے چاہئیں۔