کابل میں پاکستانی سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وفد نے کامرس سیکرٹری محمد صالح احمد فاروقی کی قیادت افغان حکام سے ملاقات میں مختلف نکات پر اتفاق کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشاور، جلال آباد اور کوئٹہ، قندھار کے درمیان لگژری بس سروس شروع کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اور اس سال اگست کے آخر سے سروس شروع کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ پاکستانی اور افغان حکام نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ویزا پروسیسنگ میں مشکلات کو باہمی ہم آہنگی کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کہ پاک افغان بس سروس امن وامان حالات کے باعث 2016 میں بند کی گئی تھی۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ مالی سال کے دوران دو طرفہ تجارت اور ٹرانزٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس رفتار کو برقرار رکھنے اور باہمی مفاد میں مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے کسٹم محکموں کے سربراہان نے سامان کی کلیئرنس میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنے اور باہمی طور پر منسلک کسٹم طریقہ کار اور نظام کو تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریفک کی جلد کلیئرنس کو یقینی بنانے اور رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کے لیے سرحدی کراسنگ پوائنٹس کو مزید موثر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں اطراف کے متعلقہ حکام نے تمام کراسنگ پوائنٹس بالخصوص طورخم، خرلاچی، غلام خان اور چمن،اسپن بولدک پر آپریشنل اوقات بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔