نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فراہم کردہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے تقریباً 58 فیصد کیسز مقامی طور پر منتقلی کے ہیں۔ خیال رہے کہ مارچ کے مہینے میں جب یہ وبا پاکستان میں پھیلنا شروع ہوئی تھی تو ملک میں بیرون ملک خاص طور پر ایران سے آئے افراد کے کیسز کی تعداد مقامی سطح پر منتقلی سے زیادہ تھی۔تاہم یہ اعداد و شمار آہستہ آہستہ تبدیل ہونے لگے اور حکومت کی جانب سے 21 مارچ سے بین الاقوامی پروازوں کی معطلی کے ساتھ ہی بیرون ملک سے آئے مریضون کی تعداد کم ہونے لگی جبکہ بغیر سفری تاریخ رکھنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔ بعد ازاں 12 اپریل تک وزیراعظم کے معاون خصوی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان کے مجموعی کیسز میں تقریباً نصف مقامی طور پر منتقلی کے تھے۔علاوہ ازیں جمعرات کی صبح سامنے آنے والے حالیہ اعداد و شمار تشویش ناک تھے کیونکہ اس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پاکستان میں 17 اموات ریکارڈ کی گئیں جو اب تک کی ایک دن کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ان اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ اب تک 6 ہزار 505 مثبت کیسز سامنے آئے جس میں مقامی سطح پر منتقلی کے کیسز 58 فیصد تک تھے۔مزید برآں قومی ایمرجنسی سینٹر برائے پولیو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے بتایا کہ ملک پولیو وائرس نگرانی نظام کورونا وائرس کے کیسز کو پتہ لگانے کے لیے استعمال ہوگا کیونکہ یہ ملک میں وائرس کی تشخیص کا سب سے موثر نظام ہے۔ ادھر وزارت قومی صحت کے ترجمان ساجد شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بدھ کو 5 ہزار 540 کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے، جو 24 گھنٹوں کے دوران ٹیسٹ کا سب سے زیادہ نمبر ہے۔ان کے مطابق اس سے قبل پاکستان روزانہ اوسطاً 25سو ٹیسٹ کر رہا تھا۔ساجد شاہ کے مطابق پاکستان میں اب تک 78 ہزار 979 افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے جبکہ جیسے جیسے ٹیسٹ کی تعداد میں اضافہ ہوگا مثبت کیسز کی تعداد بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اصل میں اپریل کے آخر تک حکومت یومیہ 25ہزار ٹیسٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں اور اس وجہ سے یہ امکانات ہیں کہ پھر ملک یومیہ اوسطاً ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوں گے۔