پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات کا بل منظور ہوگیا جس کے تحت ووٹ دینے کے لیے الیکٹرونک ووٹنگ مشین متعارف کروادی گئی ہے۔ اب الیکشن کے دوران ووٹر بیلٹ پیپر پر ٹھپہ لگانے کے بجائے الیکٹرانک مشین استعمال کیا کریں گے۔ مشترکہ اجلاس میں حکومت کے بل کے حق میں 221 ووٹ جبکہ 203 ووٹ مخالفت میں پڑے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی برتری ثابت ہوگئی۔ اپوزیشن کے 16ارکان اجلاس سے غائب رہے۔ نویدقمر،یوسف تالپور،علی وزیر،اخترمینگل ایوان سےغیرحاضر رہے۔ انتخابی اصلاحات کے بل کی منظوری کے بعد ووٹنگ کے عمل میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین استعمال ہوگی۔ مشترکہ جلاس میں وزیرپارلیمانی امور بابراعوان نے انتخابی دوسری ترمیم کا بل پیش کیا۔ بل کے حق میں 221 ووٹ جبکہ 203 ووٹ مخالفت میں پڑے۔ الیکشن ایکٹ دوسری ترمیم کے بل پر محسن داوڑ نے زبانی رائے شماری کو چیلنج کردیا۔ محسن داوڑ نے اسپیکر سے رائے شماری کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسپیکر نے دوبارہ زبانی رائے شماری کرا دی۔ اس دوران اپوزیشن نے ایوان میں شور شرابا کیا۔ نون لیگ کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے مشیر بابر اعوان کے بل پیش کرنے پر اعتراض اٹھا دیا۔ اسپیکر نے بابراعوان کے معاملے پر رولنگ دے دی۔بابراعوان نے بتایا کہ حاضر اراکین کی اکثریت سے قانون سازی ہوگی۔ بیرسٹرفروغ نسیم نےکہا کہ مشترکہ اجلاس میں تمام بلز ماسوائے آئینی ترامیم کے موجود سادہ اکثریت سے منظورہوگی۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جوائنٹ سٹنگ کے رولز بڑے واضح ہیں اور دونوں ایوانوں کی کل تعداد کے اراکین کی اکثریت سے سادہ قانون سازی ہوگی۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ حکومتی تحریک پر گنتی بالکل درست ہوئی،ہاؤس رولزکےمطابق چلےگا۔