اسلام آباد : وفاقی پولیس نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے نمٹنے کی تیاریاں مکمل کر لیں۔ عمران خان کا لانگ مارچ کب، کیسے کہاں پہنچے گا۔ مجوزہ مکمل شیڈول مرتب کرلیا گیا۔ جمعہ کو بعد از نماز لانگ مارچ کا آغاز لبرٹی چوک سے ہو گا اور پہلا پڑاو شاہدرہ انٹرچینج ہو گا۔ ہفتے کو پہلوانوں کے شہر گوجرانوالہ روایتی ناشتے کے بعد لانگ مارچ کی اگلی منزل گجرات ہو گی جہاں وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی اور مونس الٰہی استقبال کریں گے۔ لانگ مارچ کا پڑاؤ گجرات اور جہلم کے درمیان سرائے عالمگیر پر ہو گا۔ جہلم میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری لانگ مارچ کی میزبانی کریں گے۔ منگل کے روز عمران خان لانگ مارچ کیساتھ گوجر خان سے ہوتے ہوئے روات میں پڑاؤ ڈالیں گے۔ روات کے مقام پر شمالی اور جنوبی پنجاب سرگودھا ، چکوال، میانوالی، بھکر، لیہ کے قافلے لانگ مارچ میں شریک ہونگے۔ بدھ کے روز ہی سٹریٹیجی کے ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد کی جانب اگلی منزل کا فیصلہ کیا جائیگا۔ گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا سے قافلے منگل کو شام روانہ ہوں گے جبکہ کراچی، سکھر، رحیم یار خان ، ملتان کے قافلے شاہدرہ انٹرچینج پر ہفتہ کے روز ملیں گے۔ عمران خان لاہور سے اسلام آباد پہنچنے کیلئے کم از کم چار اور زیادہ سے زیادہ چھ دن لیں گے۔ وفاقی حکومت نے بھی تیاریاں مکمل کر لیں۔ سندھ پولیس کے اب تک 6000 اہلکار جبکہ ایف سی کے 90 پلاٹون اور 2667 اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ اہلکاروں کو انسو گیس کے سینکڑوں شیل سمیت دیگر سامان سے لیس کر دیا گیا۔ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر نگرانی بڑھا دی گئی۔ ریڈ زون کو کنٹنیرز لگا کر مکمل سیل کر دیا گیا۔