اسلام آباد: وزیر اعظم نے دھرنے کے دنوں میں وزرا کو اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی اورحکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ وزرا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے دنوں میں اسلام آباد میں ہی رہیں۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کوہدایت کی کہ نواز شریف کی بیماری کوموضوع نہ بنایا جائے بلکہ آزادی مارچ کے پس پردہ مقاصد میڈیامیں بے نقاب کریں،عوام کوحکومت کی معاشی کامیابیوں سے آگاہ کیاجائے۔وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ وزراءدھرنے کے دنوں میں اسلام آباد میں ہی رہیں اور پارٹی بیانیے سے مارچ کا جواب دیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن سے ہونے والے رابطوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اسپیکر اسد قیصر نے وزیراعظم کو مسئلہ کشمیر پر پارلیمانی سفارتکاری سے آگاہ کیا اور پارلیمنٹ میں قانون سازی اور ایوان کے مؤثر کردار پر بھی بات چیت کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سیاسی صورتحال اور حزب اختلاف سے رابطوں پر وزیراعظم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو پیغام دیا کہ امن و امان کی صورت حال پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، کسی بھی قسم کا سیاسی انتشار نہیں پھیلنا چاہئیے، اپوزیشن ارکان سے مسلسل رابطے میں ہیں اور معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس پر وزیراعظم عمران خان نے اطمینان کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن سے مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم سے بھی ملاقات کی جس میں وزیراعظم کو مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ پرویز خٹک نے بتایا کہ ہم اپوزیشن سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن معاہدے پر قائم رہتی ہے توحکومت بھی پاسداری کرے گی۔ اپوزیشن کی جانب سےمعاہدےکی خلاف ورزی پرکارروائی ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ اسلام آباد کے رہائشیوں کو کسی قسم کا مسئلہ درپیش نہیں ہونا چاہئیے۔