اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ملک میں مہنگائی بڑھنے کا اعتراف کر تے ہوئےکہا ہے کہ مہنگائی میں حالیہ اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ۔ جی این این کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں مہنگائی ہے، مہنگائی کا ذکر پوری دنیامیں ہورہا ہے اور مہنگائی میں حالیہ اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ۔ پاکستان میں آپ کو قیمتوں میں اضافہ نظر آ رہا ہے، ایسا نہیں ہے کہ اضافہ نہیں ہوا پاکستان میں اضافہ ہوا لیکن وہ اضافہ عالمی منڈیوں سے کم ہے. انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نےکوروناجیسی ایک آفت کا سامنا کیا۔ کوروناکی وجہ سے ایک لمحےکیلئے پوری دنیابند ہوگئی ، معیشتیں بیٹھ گئی تھیں، طلب میں اضافے سے دنیابھر میں اشیاکی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا، کوروناکےباعث امریکا سمیت ترقی یافتہ ممالک کی معیشتیں متاثر ہوئیں، پاکستان کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کودنیامیں پذیرائی ملی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی منڈیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا کیونکہ طلب اور رسد کے فرق اور ترسیلات کے نظام میں کورونا کی وجہ سے رکاوٹ نے تمام شعبوں کو متاثر کیا۔ انہوں نے امریکا، چین اور بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں ریکارڈ مہنگائی ہے جہاں کبھی مہنگائی کی شرح کا اتنا تصور کیا جا سکتا۔ اسد عمر نے ورلڈ بینک کا ڈیٹا کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 12ماہ کے دوران خام پٹرول کی قیمت 81.55 فیصد جبکہ پاکستان میں اسی عرصے میں 17.55 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ایل این جی اور گیس کی قیمتوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان میں قدرتی ذرائع سے حاصل ہونے والی گیس کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی جبکہ ایل این جی کی قیمت میں 64 فیصد اضافہ ہوا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ عالمی منڈی میں خوردنی تیل کی قیمت میں 48 فیصد جبکہ پاکستان میں 38 فیصد اضافہ ہوا، مقامی منڈی میں چینی کی قیمت میں 15 فیصد اور عالمی سطح پر 53 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈیوں سے بہت کم ہوا۔