تازہ ترین

ملک بھر میں یکساں تعلیمی نظام ہونا چاہیے، ہمدرد شوریٰ

ملک-بھر-میں-یکساں-تعلیمی-نظام-ہونا-چاہیے،-ہمدرد-شوریٰ

زیادہ توجہ لڑکیوں کی تعلیم پر ہونی چاہیے، نیم خواندہ اساتذہ سب سے بڑی رکاوٹ ہیں بچوں کو کم عمری سے ہی فنی تعلیم دی جائے ،زبیدہ مصطفی ،ڈاکٹر رضوانہ ودیگر کاخطاب کراچی : ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام شوریٰ ہمدرد کراچی کا اجلاس جسٹس (ر) حاذق الخیری کی زیر صدارت ہمدرد آفس میں منعقد ہوا جس کا موضوع ہمارا نظام تعلیم اور بدلتی ہوئی دنیا تھا۔ اجلاس میں ماہر تعلیم زبیدہ مصطفی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونے چاہئیں اور زیادہ توجہ لڑکیوں کی تعلیم پر ہونی چاہیے۔ ایک پڑھی لکھی عورت ہی معاشرے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور اس کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرے۔ ڈاکٹر رضوانہ انصاری نے کہا کہ نیم خواندہ اساتذہ تعلیم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، ان کی تربیت فوجی بنیادوں پر ہونی چاہیے، پورے ملک میں یکساں تعلیمی نظام ہونا چاہیے۔ انوار الحق صدیقی نے کہا کہ سب سے اہم بنیادی تعلیم کو بہتر بنانا ہے،سندھ میں 91 فیصد اسکول پرائمری ہیں، ہمارے تعلیمی نظام میں مانیٹرنگ نہ ہونے کی وجہ سے اب یہ خطرہ بھی منڈلا رہا ہے کہ ہماری تعلیمی اسناد کو بیرون ملک تسلیم نہیں کیاجائے گا۔ پروفیسر محمد رفیع نے کہا کہ آئی ٹی کو بنیادی تعلیم کا حصہ بنانا ہوگا اور اس سے استفادہ بھی کرنا ہوگا، ہمیں بچوں کو کم عمری سے ہی فنی تعلیم دینی چاہیے تاکہ وہ جدید علوم سے عملی طور پر آگاہ ہوں۔کموڈور انور سدید ملک نے مدارس کے بچوں کے پیچھے رہ جانے کے حوالے سے کہا کہ یکساں نظام تعلیم سے تمام بچوں کو ایک جیسی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں