تازہ ترین

ملک بھرمیں اولیول امتحانات آج سے شروع شفقت محمود کا بچوں کیلئےپیغام

ملک-بھرمیں-اولیول-امتحانات-آج-سے-شروع-شفقت-محمود-کا-بچوں-کیلئےپیغام

ملک بھر میں جی سی ای اورڈنیری لیول ( او لیول) کے امتحانات آج سے شروع ہو رہے ہیں۔  اس موقع پر وزیر تعلیم نے امتحانات میں حصہ لینے والے طالب علموں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سخت اور مشکل حالات میں بچوں کے امتحانات کا فیصلہ کیا، جو بچوں کی بہتری کیلئے ہے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ والدین جو ابھی اپنے بچوں کو امتحان کیلئے نہیں بھیجنا چاہ رہے ہیں وہ اکتوبر اور نومبر میں ہونے والے امتحانات کیلئے اپنے بچوں کو شامل کرسکتے ہیں اور اس کیلئے کوئی اضافی فیس بھی وصول نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر انہوں نے کیمبرج کی جانب سے امتحانات سے متعلق مختلف سوالوں کے جوابات پر مشمل لنک بھی شیئر کیا۔ کیمبرج سسٹم انہوں نے یہ بھی کہا کہ طلباء کے حوالے سے کیمبرج سے بات کی ہے۔ کیمبرج بقیہ پیپرز سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ کیمبرج 13 ماہ کی شرط پر نظر ثانی کرے۔ پُرامید ہوں کہ جلد مثبت فیصلہ آئے گا۔ قبل ازیں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو میں وفاقی وزیر تعلیم نے بتایا کہ ملک بھر او لیول کے امتحانات ایک ساتھ شروع ہو رہے ہیں۔ کیمبرج نے کہا ہے کہ اس سال پاکستان میں ٹیچرز اسسٹڈ گریڈز نہیں ہوں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ صحت کا پہلو ہمیشہ مقدم ہوتا ہے۔ امتحانات کا فیصلہ این سی او سی میٹنگ میں وزرائے صحت کی جانب سے متفقہ رضا مندی پر لیا جا رہا ہے۔ این سی او سی میٹنگ میں دیگر صورت حال کا جائزہ بھی لیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے لحاظ سے تمام صوبائی وزرائے تعلیم کا مشورہ تھا کہ امتحانات ہونے چاہئیں، کیوں کہ او لیول میں طالب علموں کی تعداد بھی کم ہے۔ تاہم اس سلسلے میں سخت ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں شفقت محمود نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ میٹرک اور انٹر کی کلاسز جاری رکھیں تاکہ امتحانات لیے جا سکیں تاہم صحت کی بنیاد پر فیصلے مجھے نہیں کرنے ہوتے ہیں۔ صحت کی بنیاد پر فیصلہ انہوں نے کرنا ہے جو میڈیکل فیلڈ سے وابستہ ہیں۔ گزشتہ سال جو گریڈز کے ساتھ ہوا اس پر بہت تماشہ ہوا۔ میٹرک اور انٹر کے امتحانات سے متعلق وفاقی وزیر تعلیم نے بتایا کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں شروع ہو جائیں گے۔ کراچی میں ہونے والے او لیول امتحانات کے دوران ایس او پیز کا جائزہ لینے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر  سول لائنز ولید بیگ نے ڈی ایچ اے میں قائم امتحانی مرکز کا دورہ کیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے او لیول اور اے لیول کے امتحانات سے متعلق ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔ جس پر جسٹس جواد حسن نے محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کرتے ہوئے برٹش کونسل کے زیر اہتمام کیمبرج یونیورسٹی کے اے اور او لیول کا امتحانی شیڈول برقرار رکھا۔ جسٹس جواد حسن نے مہنم حسین سمیت دیگر طالبات کی درخواست پر 17 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ جسٹس جواد حسن نے اپنے تحریری فیصلے میں قرار دیا ہےکہ کیمبرج اور برٹش کونسل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کونا ایس او پیز کے تحت امتحانات لیں گے۔ او لیول امتحانات کیا ہوتے ہیں یہ برطانوی طرزِ تعلیم ہے۔ او لیول تعلیم کی بنیادی سطح جب کہ اے لیولتعلیم کی ترقی یافتہ یا ایڈوانسڈ سطح ہوتی ہے۔ پاکستان میں او لیول میٹرک کی روایتی تعلیم کے مساوی ہےاوراے لیول انٹرمیڈیٹ کے مساوی ہے جس کی تکمیل کا دورانیہ دو سال ہے۔ او لیول میں کم از کم آٹھ مضامین پڑھنے ہوتے ہیں جب کہاے لیول میںتین مضامین میں مہارت درکار ہوتی ہے۔ اواور اے لیول کا کورس کیمبرج یونیورسٹی لندن کے تحت پڑھایا جاتا ہے اور امتحان بھی برٹِش کونسل کے ذریعے ہوتا ہے۔ انہیں طالب علم کی ذہنی استعداد بڑھانے میں معاون قرار دیا جاتا ہے۔ یہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ڈگری ہے جس سے یورپ میں ملازمت کا حصول آسان ہوجاتا ہے۔ اس کی بدولت سیٹ (ایس اے ٹی) کے امتحانات میں آسانی ہو جاتی ہے۔ یہ امریکی امتحان ہے جو امریکا کے کالجز اور اسکولوں میں داخلے کے لیے اہلیت کا پیمانہ ہوتا ہے۔ پاکستان میں لمس نسٹ میں داخلے کے بھی یہی پیمانے ہیں اور اے او لیول تعلیم حاصل کرنے والوں کو رعایت بھی دیتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں