اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ مجھے اقتدار میں آنے سے روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اتوار کے روز ویڈیو لنک پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ قوم تیاری کرے، موجودہ حکمران عدلیہ پر ہر قسم کا دباؤ ڈالیں گے۔ 90 دن بعد نگراں حکومتیں غیر آئینی ہو جائیں گی، نوے دن بعد بیوروکریسی نگراں حکومتوں کے احکامات نہ مانے۔ عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ساری امیدیں اسی سے لگی ہیں، قوم کا چوری کیا گیا پیسہ کوئی معاف نہیں کر سکتا، جنرل باجوہ نے این آر او ٹو دیا، اب این آر او ٹو بچانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے مجھے جیل میں ڈالنے کی شرط رکھی ہے، نواز شریف نے شرط رکھی ہے کہ مجھے نا اہل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن ہر فیصلہ نوازشریف سے پوچھ کر کرتا ہے۔ عمران خان نے کہا سابق آرمی چیف نے ہماری حکومت گرانے کو تسلیم کر لیا، وہ کون تھا؟ سب جان گئے تھے۔ یہ نہیں سوچ سکتا تھا کہ ’وہ ‘تسلیم کر لے گا کہ وہ ’میں‘ تھا۔ سابق آرمی چیف نے جو باتیں کیں مجھے اس پر حیرت ہے۔ تنقید مجھ پر ہو رہی تھی، طاقت وہ لے کے بیٹھا تھا، طاقت باجوہ کے پاس تھی، وہ سپر کنگ تھا، سب فیصلہ وہ کرتا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بولے جتنی دیر یہ لوگ اوپر بیٹھے رہیں گے ملک ڈوبتا جائے گا، کوئی روشنی نظر نہیں آرہی، ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ مارشل لا نہیں جمہوری دور میں ہوا، بلیک میل کررہے ہیں تاکہ عدلیہ ان چوروں کا ساتھ دے۔ ہمیں عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہونا ہے انہیں ہماری ضرورت ہے۔ عدلیہ مخالف بیانات ابھی سے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ تمام پی ٹی آئی مخالف لوگوں کو اعلیٰ عہدوں پر بیٹھایا گیا ہے۔ جب یہ سمجھیں گے گراؤنڈ تیار ہوگیا، تب الیکشن کرائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نااہل کرانے کو لیول پلیئنگ فیلڈ قرار دے رہے ہیں۔