اسلام آباد: افغانستان، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کی سیاسی قیادت اہم فیصلوں کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے گی۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بریفنگ دیں گے۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرہ اجلاس قومی اسمبلی ہال میں ہو رہا ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ ملازمین کو چھٹی دے دی گئی۔ بڑے اجلاس کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس میں سارے دفاتر کو بند کر دیا گیا۔ پارلیمان کے ایریا میں کسی غیر متعلقہ شخص کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔ ریڈ زون میں بھی غیر متعلقہ افراد کو داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قومی اسمبلی ہال میں بریفنگ کے لئے بڑی سکرینز نصب کر دی گئیں۔ قومی اسمبلی ہال کی تمام گیلریز کو بھی بند کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی حال کو کمیٹی روم میں تبدیل کر دیا گیا۔ داخلہ، دفاع، خارجہ امور پر بریفنگ دی جائیگی۔ وفاقی وزرا کے علاوہ اعلی عسکری حکام بھی حالیہ صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، شہباز شریف، احسن اقبال، بلاول بھٹو، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، رضا ربانی، اسعد محمود، امیر حیدر ہوتی، شیخ رشید، پرویز خٹک، بابر اعوان، معید یوسف اجلاس میں شریک ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی اجلاس میں موجود ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے، بطور وزیرخارجہ اور پارٹی کے وائس چیئرمین کے وزیراعظم کی نمائندگی کروں گا، اپوزیشن کو قومی سلامتی کی صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا اور اعتماد میں لیا جائے گا، قومی سلامتی کے امور پر قومی اتفاق رائے ہونا چاہئے۔ دوسری جانب پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے قبل ن لیگ کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی، افغانستان، بھارت اور کشمیر سے متعلق حکومتی پالیسی کا جائزہ لیا گیا، سیاسی صورتحال اور کشمیر الیکشن سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔