تازہ ترین

قومی اسمبلی:وزیرخزانہ فنانس سپلیمنٹری بل منظوری کیلئے پیش کریں گے

قومی-اسمبلی:وزیرخزانہ-فنانس-سپلیمنٹری-بل-منظوری-کیلئے-پیش-کریں-گے

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین آج قومی اسمبلی میں فنانس سپلیمنٹری بل منظوری کیلئے پیش کریں گے۔ حکومت نے قومی اسمبلی سے منی بجٹ جلد پاس کرانے کا فیصلہ کيا ہے اور قومی اسمبلی اجلاس کا آج کیلئے 49 نکاتی ایجنڈا جاری کرديا گيا۔ وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین فنانس سپلیمنٹری بل 2021 منظوری کیلئے پیش کریں گے جس کے ذریعے 339 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے گی۔ وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس کو ری شیڈول کرنے کی باقاعدہ درخواست کردی جس کے مطابق پاکستان میں فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی اور سینیٹ میں زیر بحث ہے لہذا جب دونوں ایوانوں سے بل منظور ہوجائے گا تو پھر بورڈ آف ڈائریکٹر کا اجلاس بلایا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق ضمنی مالیاتی بل کا قومی اسمبلی سے تاحال منظور نہ ہونا، آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط میں رکاوٹ بن گیا ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 12 جنوری کو ہونے والا اجلاس خود مؤخر کروانا پڑا، ضمنی بجٹ پر آج بروز پیر کو قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیش کے مابین زور کا جوڑ پڑے گا۔ وزیر خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایاکہ آئی ایم ایف نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ری شیڈول کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔ پاکستان نے 12 جنوری کا اجلاس فنانس ترمیمی بل اور اسٹیٹ بینک ترمیمی بل، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں زیر بحث ہونے کے باعث ملتوی کرنے کا خط لکھا تھا۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین فنانس ترمیمی بل منظوری کیلئے ایوان میں پیش کریں گے، اپوزیشن نے بل کی بھرپور مخالفت کا اعلان کیا ہے، اس سے بل کی منظوری میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔ 6 ارب ڈالر کا قرض پروگرام اپریل 2021 سے تعطل کا شکار ہے، آئی ایم ایف بورڈ سے پروگرام کی بحالی کے بعد ہی ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی۔ مجوزہ منی بجٹ میں جیولری، موبائل، کمپوٹر سمیت کئی اشیاء مہنگی واضح رہے حکومت نے 30 دسمبر کو قومی اسمبلی میں منی بجٹ 2021ء پیش کیا تھا، وزیر خزانہ شوکت ترین نے مسودہ پڑھ کر سنایا تھا اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے سے گاڑیاں، موبائل فون، کمپیوٹر اور جیولری سمیت متعدد اشیاء مہنگی ہوجائیں گی۔ قومی اسمبلی اجلاس میں منی بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، اس دوران اراکین نے نعرے بازی اور وزیر خزانہ کی تقریر میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تھی اور اسپیکر ڈائس کا بھی گھیراؤ کرلیا۔ فنانس سپلیمنٹری بل 2021ء کے مطابق زیرو ریٹڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے ساڑھے 9 ارب روپے اضافی بوجھ پڑے گا، امپورٹڈ فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے 215 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، پاور سیکٹر کیلئے امپورٹڈ مشینری پر دی گئی چھوٹ بھی واپس لی جارہی ہے۔ دستاویز کے مطابق امپورٹڈ موبائل فون پر 17 فیصد اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایڈوانس ٹیکس میں 100 فیصد اضافے اور غیرملکی ٹی وی سیریلز اور ڈراموں پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ منی بجٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غیرملکی اداکار کی ایڈورٹائزنگ پر 5 لاکھ روپے فی سیکنڈ ایڈوانس ٹیکس عائد ہوگا جبکہ ایک قسط والے غیرملکی ڈرامے پر کُل 30 لاکھ روپے ٹیکس عائد کیا جائے گا، غیرملکی ڈراموں کی فی قسط پر 10 لاکھ روپے ٹیکس لگادیا گیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس 7 جنوری کو سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں سپلیمنٹری فنانس ترمیمی بل 2021 کا شق وار جائزہ لیا گیا، کمیٹی ارکان نے بچوں کے فارمولہ دودھ پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگانے کی مخالفت کی۔ رکن کمیٹی فاروق نائیک نے کہا کہ پاکستان میں فی ایک ہزار میں سے 137 بچے وفات پا جاتے ہیں، مائیں بچوں کو دودھ نہیں پلا سکتیں جس کیلئے فارمولہ دودھ ایک نعم البدل ہے، آئی ایم ایف کے مطالبے کے باوجود بچوں کے دودھ پر ٹیکس نہیں لگنے دیں گے۔  نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں ہر 2 گھنٹے بعد ایک ماں دم توڑ جاتی ہے جس پر ایف بی آر حکام نے کہا کہ بے بی فارمولہ دودھ ایک فیشن بن چکا ہے، مارکیٹ میں 600 سے 14 ہزار روپے تک فارمولہ دودھ بک رہا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے درآمدی بائی سائیکل پر بھی 17 فیصد جی ایس ٹی کی مخالفت کی البتہ 25 ہزار سے زیادہ مالیت کی بائی سائیکل پرٹیکس کی تجویز دے دی، اجلاس میں گولڈ جیولری پر جی ایس ٹی 3 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی گئی۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں