فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کا کہنا ہے کہ پاکستان نے تمام شرائط مکمل کرلی ہیں، پاکستان نے 34 آئٹمز پر مبنی اپنے دو ایکشن پلان مکمل کر لیے ہیں، پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائے گی۔ https://twitter.com/OfficialDGISPR/status/1537860477136551936?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1537860477136551936%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F288918- اب اس حوالے سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے فیٹف اور سی ایف ٹی ایکشن پلان کی تکمیل بڑی کامیابی ہے۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ ایکشن پلان پر عمل سے پاکستان کی وائٹ لسٹ میں آنے کی راہ ہموار ہوئی، جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں قائم کور سیل اور قومی کوششوں سے یہ ممکن ہوا۔ آرمی چیف نے کہا کہ کور سیل کی کوششوں سے پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوا ، سول اور ملٹری ٹیم نے ایکشن پلان پر مضبوط عمل یقینی بنایا۔ خیال رہے کہ برلن میں موجود وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے پاکستان کے دونوں ایکشن پلان کو مکمل قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام پاکستانیوں کیلئے خوشی کا دن ہے، قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، فیٹف نے پاکستان کو تمام نکات پر کلیئر کردیا ہے جس کے بعد فیٹف پروسیجر کے تحت پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوچکا ہے، توقع ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب فیٹف پروسیجر کے مطابق ایک تکنیکی جائزہ ٹیم پاکستان بھیجی جائے گی، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ یہ ٹیم اکتوبر 2022 کے فیٹف پلینری سائیکل سے پہلے اپنا کام مکمل کرے اور ہم نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی اکتوبر 2022 میں ہمارا فیٹف گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل اختتام کو پہنچے گا۔