تازہ ترین

فیصل آباد ،پاکستان میں خوردنی تیل کی کھپت تقریباً 28ملین ٹن سے زیادہ ہے ،ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی

فیصل-آباد-،پاکستان-میں-خوردنی-تیل-کی-کھپت-تقریباً-28ملین-ٹن-سے-زیادہ-ہے-،ڈاکٹر-ظفر-اقبال-قریشی

فیصل آباد: پاکستان میں خوردنی تیل کی کھپت تقریباً 28ملین ٹن سے زیادہ ہے لیکن اس کی پیداوار 7ملین ٹن سے بھی کم ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے تقریباً21ملین ٹن خوردنی تیل درآمد کرنا پڑتا ہے جس سے ہر سال 300ارب روپے سے زائد کثیر زرمبادلہ خرچ ہوجاتا ہے ۔ آبادی میں مسلسل اضافہ سے نہ صرف خوردنی تیل کی طلب بڑھ رہی ہے بلکہ اس کیقیمتوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان میںکیڑوں اور بیماریوں کے حملہ اور موسمی تغیرات کی وجہ سے تیلدار اجناس کی پیداوار کم ہے لیکن پیداواری ٹیکنالوجی اور زرعی مداخل کے درست استعمال سے ان کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی ڈائریکٹر بائیو ٹیکنالوجی نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں شعبہ تیلدار اجناس کے سالانہ ریسرچ پروگرام 2019-20 کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس پروگرام میں سال رواںکے دوران تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس کی طرف سے تیلدار اجناس کی پیداوار میں حائل رکاوٹوں خصوصاً بیماریوں ، کیڑوں کے حملہ اور پیداوار میں کمی کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لیے کئے جانے والے تجربات کا جائزہ لیا گیا۔پروگرام میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد,پی اے آر سی،این اے آر سی اسلام آباد کے زرعی سائنسدانوں کے علاوہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے پروفیسرز ، فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن ڈیپارٹمنٹ،نیاب، نبجی، پرائیویٹ سیکٹر اورکاشتکار تنظیموں کے نمائندوںکی کثیر تعدادنے شرکت کی۔ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے کہا کہ امریکہ میں سویابین کی فصل سب سے زیادہ کاشت کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں سویابین کی کاشت دیگر تیلدار فصلات کی نسبت بہت کم رقبے پر کی جاتی ہے ۔انڈیا سرسوں کی کاشت اور پیداوار کے لحاظ سے ہم سے بہت آگے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تیلدار اجناس کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کے ساتھ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ بھی ضروری ہے۔ انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ سرسوں اور کینولہ کی کم دورانیہ کی حامل اور بیماریوں وضرررساں کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام تیار کریں۔ قبل ازیں محمد آفتاب ڈائریکٹر تحقیقاتی ادارہ تیلدار اجناس نے شرکاء کو ادارے کی طرف سے گزشتہ سال کئے گئے تجربات کے نتائج اور آئندہ سال کے دوران کی جانے والی ریسرچ کے بارے میں بریفنگ دی

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں