لاہور: یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے اور اس وقت بٹن دبانے پر آپ کو کوئی بھی چیز میسر آ سکتی ہے۔اس سسٹم کو آن لائن زندگی کا نام بھی دیا جاتا ہے کہ کھانے پینے سے لے کر گاڑی یا جہاز کی ٹکٹ اور اربوں روپے کی ٹرانزیکشن سے لے کر بھاری بھرکم سامان کی رسد تک سب کچھ آپ آن لائن کر سکتے ہیں۔پاکستان میں بھی آن لائن کام کرنی کا شعور بھی دن بہ دن زور پکڑتا جا رہا ہے،یہی وجہ ے کہپاکستان کا شمار بھی ان چند ممالک میں ہونے لگا ہے جہاں آن لائن شاپنگ یا روزگار زیادہ کمایا جا رہا ہے۔خواتین اپنے کپڑے آن لائن منگوا لیتی ہیں اور بچے اپنا کھانا اآن لائن منگوانےکو ترجیح دیتے ہیں۔ فوربز میں شائع گلوبل پیمنٹ پلیٹ فارم کی پایونیر گلوبل گگ اکانومی فہرست کے مطابق پاکستان فری لانس مارکیٹ میں بھارت، بنگلا دیش اور روسکے مقابلے میں آگے ہے۔ فری لانس مارکیٹ میں پاکستان نے گزشتہ برس کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں رواں برس 47 فیصد ترقی کی ہے۔شائع ہونے والی فہرست کی تحقیق 3 لاکھ سے زائد فری لانسرز کے ریکارڈ پر مبنی تھی جو پایونیر نیٹ ورک سے منسلک ہیں۔ دنیا بھر سے فری لانس مارکیٹ میں تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں امریکا 78 فیصد ترقی کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ برطانیہ 59 فیصد کے ساتھ دوسرے، برازیل 48 فیصد کے ساتھ تیسرے اور پاکستان 47 فیصد کے ساتھ چوتھے نمبر ہے۔اس کے علاوہ یوکرین 36 فیصد کے ساتھ پانچویں، بھارت 29 فیصد کے ساتھ چھٹے، بنگلا دیش 27 فیصد کے ساتھ ساتویں، روس 20 فیصد کے ساتھ آٹھویں اور سربیا 19 فیصد کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ معیشت کو فروغ دینے میں متعدد فری لانسرز وہ ہیں جو اپنے کرئیر کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔