لاہور: عمر اکمل پر تین سال کی پابندی نے نئے محاذ کھول دئیے ۔ کوئی اس پابندی کے حق میں بولتا دکھائی دیتا ہے جبکہ کوئی سزا کو مزید بڑھانے کے حق میں آواز بلند کرتا نظر آتا ہے ۔ سزا بہت کم ،فکسنگ کی پیشکش چھپانے پر دس سال،پکڑے جانے پر تاحیات پابندی لگائی جائے ، بلے باز اپنا مستقبل خراب کرچکے ہیں، عاقب جاوید ، مشتاق احمد عمر اکمل پر تین سالہ پابندی کم و بیش کیریئرکا خاتمہ،البتہ پی سی بی نے بدعنوانی کی کوشش پر سزا دے کر اچھا فیصلہ کیا ہے ،ظہیرعباس،جاوید میانداد کا رد عمل سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں ہر سال فکسنگ کا ایک نیا سکینڈل منظر عام پر آجاتاہے اور جب کوئی کھلاڑی پکڑا جائے تو وہ معصوم بن جاتا ہے ،عمر اکمل کو ایک نہیں دو مرتبہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر سزا ہوئی ہے جو میری نظر میں بہت کم ہے ، ایسا قانون بنایا جائے جہاں فکسنگ کی پیشکش چھپانے پر دس سال کی سزا ہو اور فکسنگ میں پکڑے جانے پر تاحیات پابندی لگائی جائے ،صرف کھلاڑیوں کو ہی نہیں بلکہ جو بکیز اس گندگی کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں ان کو بھی منظر عام پر لایا جائے ۔ سابق کرکٹر مشتاق احمد نے بھی عمر اکمل کے کئے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمر اکمل بہترین کھلاڑی ہیں اور اپنا مستقبل خراب کرچکے ہیں، دیگر کھلاڑیوں سے اپیل ہے کہ اگر اپنا مستقبل بنانا چاہتے ہیں تو فکسرز سے دوری اختیار کریں ۔ دوسری جانب شائقین کرکٹ کہتے ہیں کہ لوگ قومی ہیروز کو عزت کا مقام دیتے ہیں لیکن جب کوئی کھلاڑی ملک سے دھوکہ کرے تو وہ سزا کا مستحق ہے ، عمر اکمل پر تاحیات پابندی لگانی چاہئے ۔دریں اثنا سابق قومی کپتانوں ظہیرعباس اور جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ عمر اکمل پر تین سالہ پابندی کم و بیش کیریئرکا خاتمہ ہے البتہ پی سی بی نے بدعنوانی کی کوشش پر سزا دے کر اچھا فیصلہ کیا ہے ۔ظہیر عباس کو یقین نہیں کہ عمر اکمل مستقبل میں دوبارہ پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کر سکیں گے کیونکہ ان کا کیریئر کم و بیش ختم ہو چکا ہے ۔ عمر اکمل کو سزا کا مستحق قرار دیتے ہوئے ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ وہ کوئی جونیئر پلیئر نہیں بلکہ طویل عرصے سے قومی ٹیم کی نمائندگی کر رہے ہیں لہٰذا انہیں پی سی بی نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن قوانین کے متعلق بارہا آگاہ کیا ہوگا کہ اگر انہیں بدعنوانی کی پیشکش کی جاتی ہے تو انہیں کیا کرنا ہے لیکن شاید انہوں نے وہ سب سننے کی کوشش ہی نہیں کی۔ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ کون عمر اکمل کو گریٹ ٹیلنٹ کہتا ہے جب وہ قوانین کے ہی پابند نہیں کیونکہ قوانین کی پاسداری نہ کرنے والا کبھی گریٹ نہیں ہو سکتا۔جاوید میانداد نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں نوجوان کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ وہ عمر اکمل کو دیکھ کر سبق حاصل کریں جو اچھے کرکٹر ہونے کے باوجود غیر ضروری تنازعات سے جان نہ چھڑا سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان اس طرح کی چیزوں سے گریز کریں جو ان کا کیریئر ٹھکانے لگا سکتی ہیں۔