پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کا اہم مشاورتی اجلاس طلب کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے بتایا ہے کہ عمران خان نے ویڈیو لنک پر پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس طلب کر لیا، عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کریں گے، ورچوئل اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنما شریک ہوں گے۔ ترجمان پنجاب حکومت سے معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں اسمبلیوں کی تحلیل، قبل از وقت انتخابات کے حوالے سے مشاورت ہو گی، اجلاس کے بعد عمران خان پریس کانفرنس کریں گے، ،پریس کانفرنس میں اگلا لائحہ عمل بتائیں گے، اس کے علاوہ ملک میں جاری معاشی اور سیاسی عدم استحکام پر بھی گفتگو کریں گے۔ قبل ازیں صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہونے کی صورت میں مستعفی ہونے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی عمران خان کے کہنے پر اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے لیکن اگر وہ اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو ہم اپنا استعفیٰ دے دیں گے، اسمبلی توڑنے کے 3 ماہ بعد واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 178 غیور کہیں جانا نہیں چاہتے، جو اپنی سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں وہی عمران خان کو چھوڑ کر جائیں گے، جن بھیڑ بکریوں نے بکنا تھا وہ فروخت ہو چکی ہیں۔ ادھر پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہوگا، انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم 20 دسمبر تک ملک بھر میں عام انتخابات کا کوئی حتمی فارمولا سامنے نہیں لاتی تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں گی، جس کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہو گا، اس ضمن میں اتحادیوں کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے اکابرین الیکشن نہیں چاہتے لیکن ملک کیسے چلانا ہے کوئی پتہ نہیں۔ صرف وزیر بنانے اور بیرونی دورے کرنے سے ملک نہیں چلتے، یہ ایک پیچیدہ اور مشکل کام ہے جس کی اہلیت ان حکمرانوں میں نہیں، پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور یہ مستحکم حکومت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔