عید سے ایک روز قبل چاند رات کو پیش آنے والے واقعہ کی گونج عالمی دنیا تک بھی پہنچ گئی۔ متعدد غیر ملکی خبر رساں اداروں نے اس کو رپورٹ کر دیا مگر اس معاملے سے متعلق پاکستانی میڈیا دانت سے دانت اٹھانے کو تیار نہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسیوں نے اس معاملے کو کچھ اس طرح لکھا کہ پاکستانی اداکارہ پر خاتون کا اپنے شوہر کے تعلق کی بنیاد پر حملہ دراصل یہ حملہ کرنے والی خاتون نامور پاکستانی بزنس مین ملک ریاض کی بیٹی ہے جو کہ ایف آئی آر کے مطابق اپنے مسلح محافظوں کے ہمراہ اداکارہ کے گھر میں داخل ہوئی اور گھر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد قیمتی سامان اٹھا کر دندناتی ہوئی نکل گئیں۔ اداکارہ کے مطابق پہلے تو پولیس اس واقع کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کر رہی تھی۔ بعد ازاں واقعہ کا مقدمہ تو درج ہو گیا مگر اداکارہ کے وکیل کے مطابق اس میں ایسی دفعات شامل نہیں کی گئیں جن کا شامل ہونا ضروری تھا۔ دوسری جانب خود ملک ریاض نے اس واقعہ سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا عثمان ملک کو ان کا بھتیجا کہا جا رہا ہے جو کہ غلط ہے عثمان ملک کا ملک ریاض کے کسی کاروبار یا بحریہ ٹاؤن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اداکارہ عظمیٰ خان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو لیکر عدالت تک چلیں گی کیونکہ اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کی بدنامی ہو چکی اور اب ان کے پاس کھونے کیلئے مزید کچھ نہیں ہے۔ اس واقعہ پر عظمیٰ خان نے پریس کانفرنس بھی کی تھی جسے مین سٹریم میڈیا نے نہیں دکھایا تھا https://youtu.be/qWCL8fH1Ugs