لاہور: عامر لیاقت حسین کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ ہمیشہ خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں خاص طور پر سوشل میڈیا پر تو ان کے نام سے ٹرینڈ ہی بنتے رہتے ہیں آج کل پاکستانی نژاد بھارتی گلوکار عدنان سمیع سے بھی ان کیٹوئٹر جنگ چل رہی ہے تاہم اسی دوران انہوں نے ایک پروگرام میں پی پی پی کی خاتون رکن سے بھی پھڈا ڈال لیاہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پی ٹی آئی رکن اسمبلی عامر لیاقت حسین اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن پلوشہ خان سمیت دیگر مہمان موجود تھے اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کر رہے تھے۔اسی دوران پروگرام کے ایک حصے میں عامر لیاقت حسین نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے حوالے سے کہا کہ 'زردار ہمیشہ دولت کا پیاسا ہوتا ہے اثاثہ نہیں، اثاثہ کچھ اور ہوتا ہے جبکہ زردار کو اثاثہ نہیں کہا جاتا ہے'۔ بات کو جاری رکھتے ہوئے عامر لیاقت حسین نے کہا کہ 'زرداری کے ساتھ بھٹو کا تعلق جوڑ دیا گیا جبکہ شہید ہمیشہ بھٹو ہوتے ہیں، زرداری کبھی شہید نہیں ہوئے تو اگر بلاول جیل میں ہوتے یا ان کے بہن، بھائی جیل میں ہوتے تو آپ کو پریشانی ہونی چاہیے تھی کہ کہیں خدانخواستہ ان کے ساتھ ظلم ہوجائے لیکن زرداری تو کبھی شہید ہوئے ہی نہیں، یہ تو اپنے آپ کو خاندان کا داماد ثابت کرکے وصیت بھی بدل دیتے ہیں اور پتہ نہیں کیا کیا وصیت میں لکھ دیتے ہیں، لہٰذا زرداریکی صحت کو لے کر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں '۔تاہم عامر لیاقت کے طویل جواب پر پلوشہ خان نے کہا کہ 'ان کے کہنے سے نیازی اثاثے تو کبھی ہوتے نہیں ہیں اور دسمبر آجائے تو وہ تو ویسے ہی نیازیوں پر بھاری پڑ جاتا ہے، نیازیوں نے تو ہمیشہ سودا ہی کیا ہے، ان کی تو خاندانی روایت بھی ہے لیکن میں ایسی باتیں نہیں کرنا چاہ رہی جیسی انہوں نے کی ہیں '۔پلوشہ خان نے کہا کہ 'پہلے بنگلہ دیش دیا اور آج کشمیر کا سودا، 70 سال میں چوروں اور ڈاکوؤں کی حکومت میں تو نہیں ہوا، اب جھنڈا پکڑیں یا نہ پکڑیں آپ دے آئے، آپ نے کہا کہ ورلڈ کپ جیتا وہ ورلڈ کپ کہا ں ہے، دکھائیں؟ آپ تو ورلڈ کپ دے کر آئے ہیں '۔انہوں نے مزید کہا کہ 'آپ سے سوال ہوتا ہے تو آپ پرانی باتیں نکال لیتے اور ہمیں سمجھاتے ہیں کہ لیڈر کسے بنائیں، آپ اپنے لیڈر کے ساتھ یہ بات چیت کرسکتے ہیں، آپ دوسری جماعتوں کو نہیں سمجھا سکتے کہ وہ کس کو لیڈر بنائیں، یہ معاملات ابھی نیازی صاحب کے ہاتھ میں نہیں ہیں کہ وہ دوسری پارٹیوں پر بھی ہٹلر بن کر بیٹھ جائیں '۔اسی دوران پلواشہ خان نے یہ کہا کہ 'نیازی صاحب اپنی پارٹی میں ہٹلر بنیں، اس پارٹی میں بھانت بھانت کے لوٹے شامل ہوئے کیونکہ یہ چوروں کی پناہ گاہ ہے'۔پلوشہ خان کا یہ جملہ کہنا تھا کہ اینکر کامران شاہد نے ازراہ تفنن کہا کہ اس لفظ کو حذف کیا جائے یہ غیر پارلیمانی لفظ ہے، اس پر فوراً ہی عامر لیاقت حسین نے یہ کہنا شروع کردیا کہ 'میں اس پر احتجاج کرتا ہوں '، اگر ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے تو یہ ایسے لفظ استعمال کریں گی۔اسی دوران دونوں میں لفظی جنگ شروع ہوگئی اور عامر لیاقت حسین بار بار یہ کہتے رہے کہ 'میں احتجاج کرتا ہوں ' جس پر پلوشہ خان جواب دیتی رہی کہ مجھے بات کرنے دیں۔پروگرام کے میزبان عامر لیاقت کو چپ کرانے کی کوشش کرتے رہے لیکن پلوشہ خان نے عامر لیاقت کو 'فراڈ عالم' کہا اور اس موقع پر پروگرام سے اٹھ کر چلی گئیں۔اینکر نے پلوشہ شاہ کو روکنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے کہا کہ میں جھوٹے عالموں کے ساتھ نہیں بیٹھتی'۔