تازہ ترین

عالمی وبا کے 100 دن، ہم کیا کچھ جان چکے ہیں؟

عالمی-وبا-کے-100-دن،-ہم-کیا-کچھ-جان-چکے-ہیں؟

عالمی ادارہ صحت کے مطابق 31 دسمبر 2019 کو چین میں اسے نمونیا کے کیسز کے بارے میں آگاہ کیا گیا جو ووہان میں کسی نامعلوم وجہ کے باعث سامنے آرہے تھے جو بعد میں نیا نوول کورونا وائرس ثابت ہوا۔ اب اس وبا کو 3 ماہ ہوگئے ہیں اور سائنسسدان تاحال اس نوول کورونا وائرس کو پوری طرح سمجھ نہیں سکے ہیں۔مگر وہ اب تک جو کچھ جان چکے ہیں وہ یہ ہے کہ یہ وائرس جتنا بھی خوفناک ہو مگر بدترین اور دنیا تباہ کرنے والا وائرس نہیں۔اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 خسرے جتنی متعدی نہیں اور یہ خطرناک ضرور ہے مگر ایبولا کی طرح کسی متاثرہ فرد کو ہلاک نہیں کرسکتی۔مگر ایک چیز جو اس سارس کوو 2 وائرس کی تباہ کن صلاحیت کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتی ہے وہ اس کا نیاپن یا نوولٹی ہے۔جب یہ وائرس گزشتہ سال کے اختتام پر (یا جب بھی) کسی میزبان جانور سے چھلانگ لگا کر انسانوں میں آیا تو ہم میں سے کسی کے اندر اس کے خلاف مدافعت نہیں تھی۔ اور یہ وہ ایک وجہ ہے جو اس نئے کورونا وائرس کو دوسروں سے الگ اور فی الحال دنیا بھر کے لیے تباہ کن ثابت کررہی ہے۔چین کے شہر ووہان میں سب سے پہلے پراسرار نمونیا جیسے تنفس کے مرض کے کیسز دسمبر کے آخر میں رپورٹ ہوئے تھے اور دن گزرنے کے ساتھ یہ بہت تیزی سے پھیلتا چلا گیا۔درحقیقت 3 ماہ سے بھی کم وقت میں یہ وائرس 7 لاکھ افراد کو متاثر اور 34 ہزار کے قریب ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈائون کی وجہ سے معمولات زندگی تھم چکے ہیں، عالمی معیشت اس جھٹکے سے سنبھل نہیں سکی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ گھروں میں قید اربوں افراد کے اعصاب بھی ٹوٹنے کے قریب ہیں۔کورونا وائرسز اس دنیا کے لیے نئے نہیں بلکہ اکثر ان سے سانس کی نالی کے امراض سامنے آتے ہیں جو موسمی نزلہ زکام سے لے کر جان لیوا بیماریوں جیسے سارس اور مرس جیسی وبائوں پر مشتمل ہیں۔مگر سارس کوو 2 پہلا کورونا وائرس ہے جسے عالمی وبا قرار دیا گیا ہے اور وجہ حیران کن نہیں کیونکہ یہ بالکل نیا وائرس تھا جو انسانوں میں نمودار ہوا اور ہم اس کے سامنے بے بس ہوگئے۔بیشتر متعدی امراض جو دنیا میں موجود ہیں، کو کسی حد تک رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ لوگوں میں ان کے حوالے سے کسی حد تک مدافعت موجود ہوتی ہے مگر کورونا وائرس اپنے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو گراتا چلاجارہا ہے۔ سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ جب یہ وائرس لوگوں کو بیمار کرتا ہے تو یہ بیماری فوری نظر نہیں آتی۔مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کا دورانیہ اوسطاً 5 دن کا ہے اور اس سے قبل ہی متاثرہ افراد دیگر صحت مند لوگوں کو بھی اس وائرس کا شکار بناسکتے ہیں۔یعنی اس وائرس کو اسٹیلتھ ٹرانسمیشن میں مہارت حاصل ہے اور اس کے نتیجے میں یہ بہت تیزی سے پھیلتا چلاجارہا ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں