کابل: طالبان نے کابل فتح کرنے کے چار دن بعد افغانستان میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کردیا۔ روسی نیوز چینل ’’آر ٹی‘‘ کی انگریزی ویب سائٹ کے مطابق افغانستان میں اسلامی حکومت یعنی امارتِ اسلامی قائم کرنے کا اعلان، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی ایک ٹویٹ میں کیا۔ https://twitter.com/Zabehulah_M33/status/1428236041039880193 اسی ٹویٹ میں انہوں نے ’’دَ افغانستان اسلامی امارت‘‘ کے جھنڈے اور سرکاری نشان کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان پر برطانیہ کا متنازعہ تسلط ختم ہونے کے 102 سال بعد وہاں امارتِ اسلامی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 19 اگست کا دن ہر سال ’’نوآبادیاتی سپر طاقتوں سے آزادی کے دن‘‘ کی حیثیت سے منایا جائے گا۔ دریں اثنا امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی باشندوں کے مکمل انخلا تک امریکی افواج افغانستان میں رکھنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ خواہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن ختم ہی کیوں نہ ہوجائے، آخری امریکی شہری کے اخراج تک امریکی فوج افغانستان میں موجود رہیں گے۔ قبل ازیں بدھ کو طالبان کے سیاسی دفتر کے رکن انس حقانی کی سربراہی میں طالبان کے وفد نے افغانستان کی قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے گھر پر سابق صدر حامد کرزئی سے اہم ملاقات کی۔ افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کی یہ پہلی بار ملک کی سیاسی قیادت سے ملاقات ہے۔