حرص و ہوس کبھی بھی ختم نہیں ہوتی بلکہ یہ انسان کو تباہی و ذلت کی ایسی گہرائی میں لا پھینکتی ہے کہ جس کا انسان نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا۔آئے روز کئی ایسی خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ اپنے دوست کے ساتھ مل کر بیوی نے شوہر کا قتل کر دیایا پھر شوہر نے بیوی کا قتل کر دیا ۔ بلکہ خبریں تو ایسی بھی ملتی ہیں کہ بدبخت اولاد نے والدین کا قل کر دیا۔ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ دنوں پنجاب کے گاﺅں ہارون آباد میں پیش آیا جب ایک چار بچوں کی ماں نے اپنے شوہر کا قتل کروا دیا۔ آغاز میں تو یہ ایک ڈکیتی کا واقعہ تھا کہ ملزمان نے گھر گھس کر ڈکیتی کی اور مزاحمت پر جاوید نامی شخص کو گولی مار دی مگر جب پولیس نے تفتیش کا دائرہ بڑھایا تو پتا چلا کہ جاوید کی بیوی جو کہ چار بچوں کی ماں ہے وہی اپنے اپنے شوہر کی قاتل تھی اور ڈکیتی ڈرامہ تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزمہ لبنیٰ نے اپنے آشنا اصغر کے ساتھ مل کر خاوند جاوید کو قتل کر دیا تھا اور واردات کو ڈکیتی کا رنگ دیا تھا۔تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمہ لبنیٰ کے مبینہ طور پر ملزم اصغر کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، مقتول جاوید نے اپنی بیوی کو ملزم اصغر کے ساتھ رنگ رلیاں مناتے دیکھ لیا تھا اور اپنی بیوی کو اس شخص سے تعلق رکھنے سے منع کیا تھا۔بتایا جارہا ہے کہ مقتول کی جانب سے تنبیہ کیے جانے کے باوجود بھی ملزمہ باز نہ آئی اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا جس کا انجام ایک شخص کے قتل اور دو افراد کی گرفتاری پر منتج ہوا۔ڈی پی او بہاولنگر محمد انور اور ڈی ایس پی سرکل ہارون آباد فاروق مختیار کمیانہ کی ہدایت پر پولیس تھانہ صدر کے ایس ایچ او نے جدیدٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ملزمان سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمہ لبنی ٰنے اپنے خاوند کا پستول ملزم اصغر کو دیا ،جس سے اس نے جاوید کو قتل کر دیا۔