یکم مارچ کو 13 روپے کلو سستی کی گئی،مارکیٹ میں 130 کے بجائے 155 روپے میں بیچی جا رہی،پرانا سٹاک پڑا ہے :دکاندار لاہور: حکومت نے ایل پی جی کی قیمت کم تو کر دی لیکن سستے نرخ پر فراہمی نہ ہو سکی ۔دوسری طرف پٹرول ڈیزل کی طرح ایل پی جی بھی ٹیکس آمدنی کا اہم ذریعہ بن گئی ایک کلو ایل پی جی پر عوام سے 24 روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے ۔ عالمی مارکیٹ میں سستی ہونے کے بعد ایل پی جی مقامی مارکیٹ میں بھی 13 روپے سستی کر دی گئی جس کا نوٹیفکیشن یکم مارچ کو کیا گیالیکن اس پر عملدرآمد مشکل ہو گیا۔مارکیٹ میں کہیں بھی سرکاری قیمت 130روپے کلو میں ایل پی جی دستیاب نہیں ،کم ازکم 155روپے کلو میں بیچی جا رہی ، بعض مارکیٹوں میں اس سے زیادہ قیمت پر بھی فروخت کی جا رہی ہے ۔دکانداروں نے کہا پرانا سٹاک موجود ہے قیمت کم نہیں کر سکتے ۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق ایرانی بارڈر کی بندش سے ایل پی جی کی فراہمی معمول سے کم ہوئی اور اس کی قلت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے منافع خور سرگرم ہو چکے ہیں۔دوسری طرف ایل پی جی کی مقررہ قیمت پر24 روپے کلو ٹیکس وصولی کی جارہی ہے جس میں پٹرولیم لیوی کی مد میں پانچ ، جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں 19 روپے کلو شامل ہیں ۔شہریوں نے کہا ایل پی جی متوسط اور غریب طبقے کا ایندھن ہے اگر ٹیکس کم کر دئیے جائیں تو ایل پی جی مزیدسستی ہو سکتی ہے ۔