اسلام آباد میں فضل الرحمان، آصف علی زرداری اور میاں شہباز شریف کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے سے متعلق حتمی تاریخ پر اتفاق نہ ہو سکا۔ دوسری جانب آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان رات گئے ہونے والے ٹیلی فونک رابطے میں جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ سے فوری رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کیا ہوا اسلام آباد میں پیر 7 مارچ کو پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی اہم ملاقات زرداری ہاؤس میں ہوئی۔ منعقدہ اجلاس میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، سردار ایاز صادق، سید خورشید شاہ، خواجہ سعد رفیق، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، اور مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔ قانونی ماہرین ذرائع کے مطابق اپوزیشن قائدین کو ن لیگ کی جانب سے اشتر اوصاف اور زاہد حامد جب کہ پیپلزپاٹی کی طرف سے فاروق ایچ نائیک اوربیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں جے یو آئی (ف) کی جانب سے کامران مرتضیٰ نے بھی قانونی و آئینی مشاورت فراہم کی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے بڑوں کی بیٹھک میں حکومت کے اتحادیوں اور پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین سے ہونے والے رابطوں کی تفصیلات پر مبنی بریفنگ بھی دی گئی۔ ملاقات میں تینوں سربراہان نے نمبر گیم پر غور کیا۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ کی حکمت عملی طے کرنے کا ٹاسک تینوں جانب سے مقرر کیے گئے قانونی ماہرین کو سونپ دیا گیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی ملاقات سے متعلق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات میں فی الحال اسپیکر کے کردار کا تذکرہ نہیں ہوا، لیگل ایکسپرٹس اب اس کے اوپر کام کر رہے ہیں اور ریکوزیشن کیلئے اپوزیشن جماعتیں کام کر رہی ہیں۔ نمبر گیم میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔ رانا ثنا اللہ اپوزیشن نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد ضرور کامیاب ہوگی۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ 100 فیصد امکان ہے کہ اس حکومت سے اس ملک اور قوم کو نجات مل جائے گی۔ اپوزیشن قیادت کا کہنا ہے تحریک عدم اعتماد کیلئے 48 یا 72 گھنٹے کی کوئی بات نہیں، پتہ مناسب وقت پر پھینکا جائے گا۔ اکرم درانی جے یو آئی کے رہنما اکرم درانی نے کہا کہ سب تسلی رکھیں ،کل پرسوں تک سب پتا چل جائے گا۔ زرداری نواز رابطہ دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے برطرف وزیراعظم نواز شریف سے رات گئے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا۔ بات چیت میں عدم اعتماد کی تحریک کی تاریخ اور دیگر قانونی نقطوں پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ سے متعلق بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے تجویز پیش کی گئی ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس جلد بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کرائی جائے۔