اسلام آباد بھارت کی جانب سے رتلے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ سوموار کو ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد کا بیان میں کہنا ہے رتلے پن بجلی منصوبے کی معلومات پاکستان کو فراہم کرنے کے معاہدے پر بھارت نے تاحال عملدرآمد نہیں کیا ہے۔ پاکستان بھارت کے وزیراعظم کی جانب سے منصوبے کے افتتاح کو 1960ء کے سندھ طاس معاہدے کی صریحاً خلاف ورزی سمجھتا ہے۔ ترجمان نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور معاہدے کے منافی اقدامات سے گریز کرے۔ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے دورے کو مسترد کرتے ہوئے اسے مقبوضہ علاقے کی صورتحال کو پرامن دکھانے کا ایک ڈھونگ قرار دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پانچ اگست 2019ء کے بعد بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی اس صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے اس طرح کی کئی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔ ایک ہفتے کے دوران مزید 7 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسہ جاری ہے۔ بھارت میں ہندوتوا سوچ پنپ رہی ہے۔ عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ راجستھان میں مسلمانوں کے 40 گھر جلا دئیے گئے۔ دہلی میں مسلمانوں کی املاک کو مسمار کیا گیا ہے۔ پاکستان عالمی برادای سے بھارت کے کڑے محاسبے کا مطالبہ کرتا ہے۔