تازہ ترین

دہشتگردی کے واقعات پاکستان کیساتھ دوستی متاثرنہیں کرسکتے،چین

دہشتگردی-کے-واقعات-پاکستان-کیساتھ-دوستی-متاثرنہیں-کرسکتے،چین

بیجنگ کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک چین دوستی دونوں ملکوں کے عوام کے دل کی گہرائیوں میں بستی ہے، جسے دہشت گردی کا کوئی واقعہ متاثر نہیں کرسکتا۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کراچی دہشت گردی پر پاکستانی قيادت کا اظہار یکجہتی گہری پاک چین دوستی کا ہی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی حملے میں ہلاکتوں پر صدر، وزیراعظم سميت پاکستان کے سیاسی قائدین اور سماجی حلقوں نے اظہار ہمدردی کیا۔ اس موقع پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے دہشت گردی کے حقائق جاننے اور ذمہ داران کے انجام کیلئے پاکستان کےساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کو بھی دہرایا اور کہا کہ چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کیلئے پاکستانی اقدامات پر پوری توجہ ہے۔ پاک چین دوستی دونوں ملکوں کے عوام کے دل کی گہرائیوں میں بستی ہے۔ واقعہ کب ہوا واضح رہے کہ کراچی یونی ورسٹی میں گزشتہ ماہ ہونے والے خود کش حملے میں 4 افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوئے تھے۔ مرنے والوں میں پاکستانی ڈرائیور، کنفیوشس سینٹر کے سربراہ سمیت 3چینی باشندے جاں بحق ہوئے۔ حملے کے بعد کالعدم دہشت گرد گروپ نے خودکش حملہ آور لڑکی کی تصویر جاری کرتے ہوئے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ پاکستانی حکام کی جانب سے بم دھماکے میں چینی باشندوں کے مارے جانے پر چین سے بھرپور اظہار ہمدردی و یکجہتی کیا گیا تھا اور ملک بھر میں چینی شخصیات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نیڈ پرائس نے بھی کراچی میں 26 اپریل کو کراچی یونی ورسٹی میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید مذمت کی تھی۔ نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملہ کہیں بھی ہو قابل مذمت ہے، خصوصاً تعلیمی اور مذہبی جگہوں پر حملہ زیادہ قابل مذمت ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی چین کے معاون وزیر خارجہ وو جیانگ ہاؤ نے چین میں پاکستانی سفیر کو فوری فون کر کے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ چین کا سخت بیان خود کش حملے کے دوسرے روز چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کراچی یونی ورسٹی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں مرنے والے چینیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ حملے میں ملوث ملزمان کو یقیناً اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان فوری طور پر واقعے کی مکمل تحقیقات کرائے ، قصورواروں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائے اور پاکستان میں چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔ پاکستانی قیادت واقعہ کے بعد وزیراعظم شہباز شریف وفاقی وزراء کے ہمراہ اسلام آباد میں واقع چینی سفارت خانے پہنچے، ان کے ہمراہ احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب اور حنا ربانی کھر بھی تھیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چینی باشندوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور سفارت خانے میں وزیٹر بک میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔ وزیراعظم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاک سرزمین کو ہر قسم کی دہشتگردی سے پاک کرنے کیلئے پُرعزم ہیں، حملے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکومت اور عوام سے کراچی واقعے پر تعزیت کرتے ہیں، متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی ہے، چینی شہریوں کی پاکستان میں سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ بال بیرنگ کا استعمال محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سربراہ راجا عمر خطاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خود کش حملہ تھا، جس میں دو خواتین سمیت تین غیرملکی اور ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ ایک خاتون نے کیا اور ایک علیحدگی پسند تنظیم کی اس کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے، باقاعدہ ریکی کے بعد اس جگہ پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ کرنے کی وجہ سیکیورٹی ہے کیونکہ وین کے اندر موجود افراد کی سیکیورٹی کے لیے موٹر سائیکل سوار رینجرز اہلکار تعینات تھے، جس کی وجہ سے آئی ڈی لگانا مشکل تھا۔ راجا عمر خطاب نے بتایا کہ بارودی مواد مقامی نہیں لگ رہا ہے، بال بیرنگ کا استعمال ہوا ہے اور اسکول بیگ کی طرح کے کسی چیز کے اندر آئی ڈی بنائی ہوئی تھی اور وہ پیچھے لگی ہوئی تھی، جس سے دھماکا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کر رہے ہیں، فوٹیج اور دیگر چیزوں کا جائزہ لینے کے بعد باقاعدہ معلومات دیں گے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں