تازہ ترین

دوسری جنگ عظیم کی طرح جنگ کا خطرہ پھیل گیا، عمرا ن خان

دوسری-جنگ-عظیم-کی-طرح-جنگ-کا-خطرہ-پھیل-گیا،-عمرا-ن-خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کی طرح جنگ کا خطرہ پھیل گیا، دنیا کشمیر کو نظرانداز نہیں کرسکتی ، ہم سب خطرے میں ہیں،عالمی برادری کو کاروباری فوائد سے بالاترہوکر سوچنا ہوگا، مودی اور اس کے وزراء آر ایس ایس کے ممبر ہیں۔ انہوں نے نیویارک ٹائمز میں اپنے مضمون میں کہا کہ دنیا کشمیر کو نظرانداز نہیں کرسکتی ، ہم سب خطرے میں ہیں۔دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں۔عالمی برادری کو کاروباری فوائد سے بالاترہوکر سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کی طرح جنگ کا خطرہ پھیل گیا۔ اس مرتبہ جنگ کا خطرہ جوہری سائے تلے ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے بعد پہلی ترجیح مذاکرات اور تعلقات بہتر بنانا تھا، بھارت کے ساتھ تجارتی حالات اور معمولات زندگی نارمل کرنا چاہتا تھا، لیکن بھارت نے امن مذاکرات کیلئے ہماری کوششوں کو رد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور اس کے وزراء آر ایس ایس کے ممبر ہیں۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نےوزیراعظم سیکرٹریٹ کے باہر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سارا پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، جہاں بھی پاکستانی ہیں، سکول کالج کے طلبہ ، دکاندار، مزدور، سرکاری ملازم ہم سب اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری آج بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں ، تقریباً80 لاکھ کشمیری گذشتہ4 ہفتوں سے کرفیو کے اندر بند ہیں، ہمارا مقصد اپنے کشمیری بھائیوں کو بتانا ہے کہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کے درد اور دکھ میں شریک ہیں، آج دنیا کو پیغام جائے گا جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں مل جاتی پاکستانی قوم پوری طرح ان کے ساتھ ہے اور آخری دم تک ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ہندوستان میں حکومت انسانوں پر ظلم کررہی ہے، وہاں آر ایس ایس کا نظریہ اور فلسفہ کا قبضہ ہے جسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس 1925ء میں بنی اور اس کے اندر سب سے بڑا جذبہ مسلمانوں کے خلاف نفرت تھا، یہ جماعت نفرت کی بنیاد پر قائم ہوئی اور ہندو بالادستی پر یقین رکھتی ہے، یہ ہٹلرکی نازی پارٹی سے متاثر جماعت تھی، اس کے نسلی بالادستی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کا اظہار آج مقبوضہ کشمیر میں ہورہا ہے، اس نظریہ نے ہندوستان پر قبضہ کرلیا ہے جس طرح نازی پارٹی جرمنی پر قابض ہوگئی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کو برابر کا شہری نہیں سمجھتے اور انہیں ماضی میں ہندوستان پر حکمرانی کرنے کی پاداش میں سبق سکھانا چاہتے ہیں، اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو ساری دنیا کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہوجاتی لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو عالمی برادری اور انصاف فراہم کرنے کے ذمہ دار اقوام متحدہ جیسے ادارے خاموش رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں کشمیر کا سفیر بنوں گا اورکشمیر کی آزادی تک ہر فورم پر کشمیریوں کے حقوق کی جنگ لڑوں گا۔  وزیراعظم نے کہا کہ آج نیویارک ٹائمز میں میرامضمون چھپا ہے جس میں میں نے دنیا کو بتایا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ کے ظلم ہورہا ہے اوردوسرا یہ کہ آر ایس ایس کا ایک نظریہ ہے جس نے ہندوستان پر قبضہ کرلیا ہے، یہ صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ عیسائیوں سمیت کسی بھی دوسری قوم کو برابر کا شہری نہیں سمجھتے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا نظریہ گاندھی اور نہرو کے سیکولر ازم کو نہیں مانتے اس نظریے نے گاندھی کو قتل کیا تھا، یہ کسی عالمی قانون کو نہیں مانتے، نہبھارت کے آئین کو مانتے ہیں، نہ آئینی سپریم کورٹ اور نہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو مانتے ہیں، یہ صرف اور صرف ہندتوا اور ہندو راج کو مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگر کروں گا، دنیا کے جن ممالک کے سربراہان حکومت سے بات ہوئی انہیں بھی بتایا کہ اگر دنیا نریندرمودی کی فاشسٹ حکومت کے خلاف کشمیریوں کیلئے نہیں کھڑی ہوگی تو اس کا اثر ساری دنیا میں جائے گا جس طرح ہٹلر کے نازی نظریات اور اقدامات کے باعث پانچ سے چھ کروڑ انسان دوسری جنگ عظیم میں مارے گئے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی حکومت دنیا کی توجہ کشمیر کے مسئلہ سے ہٹانے کیلئے بالا کوٹ طرز کے جعلی فلیگ آپریشن کا ارتکاب کرسکتی ہے، مودی حکومت کو واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہماری افواج تیار ہیں اگر آزاد کشمیر میں کوئی ایسی حرکت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ہم ہر جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو معلوم ہونا چاہئے کہ دو ایٹمی ملکوں کے آمنے سامنے آنے سے برصغیر کو ہی نہیں بلکہ ساری دنیا کو نقصان ہوگا۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں