دیرپاامن صرف باتوں یا دعووں سے نہیں ایک دوسرے کی بات سننے اورسمجھنے سے ہوسکتاہےروحانیت کوفروغ دیناوقت کی اہم ضرورت،سیرت کانفرنس سے رومانیہ اور امریکی اسکالر کا خطاب کراچی : جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا ہے کہ دنیا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایک بار پھربین المذاہب ہم آہنگی اور اس کے کلچرکوفروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیرت چیئر جامعہ کراچی کے زیر اہتمام انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ دوروزہ بین الاقوامی سیرت کانفرنس 2020ء بعنوان: تعلیمات رسالت: امن، بقائے باہمی اور مفاہمت کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں دیرپا امن صرف باتوں یا دعووں سے نہیں بلکہ ایک دوسرے کی بات سننے ، سمجھنے اور اختلافات کے باوجود اس کو برداشت کرنے سے حاصل ہوسکتا ہے ، دنیا اس وقت بہت سے سنگین مسائل سے دوچارہے۔ دنیا کوا یٹمی، کیمیکل یا بائیولوجیکل ہتھیار بنانے کے بجائے درپیش سماجی مسائل جس میں بھوک، غربت، تعلیم اور معاشرے میں پھیلی ہوئی ناانصافیاں سرفہرست ہیں کو باہمی اتحاد سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ رومانیہ کے پروفیسر ڈان شیتیو نے کہا کہ عصر حاضر کے سماجی ، ثقافتی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے روحانیت پر عمل بہترین ذریعہ ہے۔ ہمدردی اور جذبات سے آپ بڑے سے بڑے مسائل اور تنازعات حل کرسکتے ہیں، لہذا انسانیت کی فلاح کے لئے مفاہمتی جذبات کو اجاگرکرنے کے لئے روحانیت کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ امریکی معروف بین الاقوامی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر امتیاز احمد نے کہا کہ دور حاضر میں اسلام کو مختلف مسائل کا سامنا ہے جن میں سرفہرست فرقہ وارانہ تقسیم ہے۔