تازہ ترین

خیبرپختونخوا کا بجٹ پیش کردیا گیا

خیبرپختونخوا-کا-بجٹ-پیش-کردیا-گیا

خیبرپختونخوا اسمبلی کا بجٹ وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے پیش کردیا۔ انھوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا ایک خود دار صوبہ ہے اور اس صوبے میں بسنے والے 4 کروڑ افراد نے نہ کسی کی غلامی کی اور نہ کرسکتے ہیں۔ تیمورسلیم جھگڑا نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 1332 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 418ارب روپے ہے جبکہ 10 لاکھ خاندانوں کے لیے فوڈ کارڈ شامل کیا گیا ہے۔ وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ 26ارب روپے کی لاگت سےغریب خاندانوں کو خوارک کی مد میں ریلیف پیکج دیا جائے گا جب کہ 63ہزار ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔ 58ہزار اساتذہ سمیت ڈاکٹرزاور قبائلی اضلاع کے ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔ صحت وزیرخزانہ نے بتایا کہ صحت کارڈ میں سرکاری ملازمین کے لیے 5 پیکجز شامل کیے گئے ہیں اور صحت کارڈ میں سرکاری ملازمین کے لیے او پی ڈی کی سروس بھی شامل ہے۔ خیبرپختونخوا کےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اور پینشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز شامل ہے جبکہ پیٹرول اور دیگر اخراجات کی کمی کے لیے بجٹ میں نئے اصلاحات شامل کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ صحت کارڈ میں بون میروٹرانسپلانٹ، تھلیسمیا، ایڈوانس کینسر کوریج اور آلہ سماعت کو بھی شامل کرلیا گیا ہے اورمفت ادویات کے لیے بجٹ میں 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پیٹرول کی بچت کےلیے اقدامات وزیر خزانہ نے بتایا کہ ایگزیکٹیوالاؤنس کو کارکردگی الاؤنس میں تبدیل کردیا گیا ہے جب کہ سرکاری ملازمین جمعہ کے روز ورک فرام ہوم(گھر سے کام ) کریں گے۔ پیٹرول کے بے دریغ استعمال سے بچنے کے لیے سرکاری ملازمین اور محکموں کو فلیٹ کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تعلیم صوبےمیں ابتدائی وثانوی تعلیم کے لیے 17 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ دیر، بونیر،چارسدہ اور ہری پور میں 4 نئے میڈیکل کالجز بنائے جائیں گے۔ اس کےعلاوہ موسمیاتی تبدیلی کے لیے 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نوجوانوں کو 25 ارب روپے کے قرضے بھی دئیے جائیں گے۔ خیبرپختونخوا کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 1 ہزار 332 ارب ہے۔کُل بجٹ میں بندوبستی اضلاع کیلئے 1108 ارب جبکہ ضم اضلاع کیلئے 223 ارب روپے مُختص کئے گئے ہیں۔ صوبے کا کُل کرنٹ بجٹ 913 ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں بندوبستی اضلاع کیلئے 789 جبکہ ضم اضلاع کیلئے 124 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبے کا کُل ترقیاتی بجٹ 418 ارب روپے پر محیط ہے جس میں 319 بندوبستی اضلاع کیلئے جبکہ 99 ضم اضلاع کی ترقی کیلئے مختص ہے۔ محصولات صوبے کیلئے کُل محصولات کا تخمینہ 1332 ارب روپے لگایا گیا ہے۔وفاق سے ٹیکس کی مد میں 5 سو 70 ارب روپے ملیں گے۔ صوبے کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں 68 ارب 60 کروڑ روپے ملیں گے۔ وفاق سے آئل، گیس رائلٹی کی مد میں 31 ارب روپے ملیں گے۔ پن بجلی کے خالص منافع اور بقایاجات کی مد میں 61 ارب 90 کروڑروپے ملنے کی توقع ہے۔ صوبائی ٹیکسوں کی مد میں 85 ارب روپے وصول ہوں گے۔88 ارب روپے سے زائد کی غیرملکی امداد بھی بجٹ میں شامل ہے۔ ضم اضلاع کیلئے بیرونی ترقیاتی امداد میں 4 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے۔ قبائلی اضلاع کے لیے 208 ارب روپے کی گرانٹس ملیں گی۔ دیگر محاصل کا تخمینہ 212 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ اخراجات کی تفصیل تنخواہوں کی مد میں بندوبستی اور ضم اضلاع کیلئے 447 ارب 90 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تنخواہوں کی مد میں بندوبستی اضلاع کیلئے 372 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ضم اضلاع کیلئے تنخواہوں کی مد میں 75 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ پنشن کی مد میں ادائیگیوں کیلئے امسال بمشول ضم اضلاع 107 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ضلعی و ہنگامی اخراجات کیلئے تنخواہ کے علاوہ 247 ارب روپے مختص کئے گئےہیں۔ ضلعی و دیگر کرنٹ اخراجات کیلئے بھی 111 ار ب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ ترقیاتی پروگرام کا حُجم 418 ارب روپے ہے۔بندوبستی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 319 ارب روپے مختص گئے ہیں۔ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 99 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبائی ترقیاتی پروگرام بشمول ضم اضلاع کے اے آئی پی کیلئے 275 ارب روپے مختص ہیں۔ سالانہ ضلعی ترقیاتی پروگرام یعنی دسٹرکٹ اے ڈی پی کیلئے 41 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بیرونی ترقیاتی امداد کی مد میں 93 ارب سے زائد کی رقم مختص ہے۔ پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے 8 ارب روپے سے زائد کی رقم مختص ہے۔ ٹکیسز صوبے میں پچھلے سال کم کئے گئے ٹیکسز کی شرح کو امسال برقرار رکھا گیا ہے۔ وزیرخزانہ نے بتایا کہ خیبرپختونخوا ریوینیو اتھارٹی کی شرح ٹیکس دیگر صوبوں کی نسبت سب سے کم ہیں

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں