اسلام آباد: میڈیا ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے سِکھ زائرین کو ویزہ پراسس میں مزید آسانیاں دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جس کے تحت سِکھ زائرین کو پاکستان میں واقع اپنے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے ویزہ زیادہ سے زیادہ 10 دِن کے اندر جاری کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سِکھ یاتریوں کے لیے آن لائن ویزہ سسٹم میں مذہبی سیاحت کی کیٹیگری شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جس کے تحت مذہبی سیاحتی ویزہ کیٹیگری میں دو قِسم کے سِکھ زائرین کو سہولت دی جائے گی۔ آن لائن ویزہ سہولت کے لیے طریقہ کار نادرا اور وزارت خارجہ مِل کر طے کریں گے۔وزارت خارجہ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو سکھوں کے لیے مذہبی ویزہ سیاحت کی نئی پالیسی اور طریقہ کار سے آگاہ کرے گی، نادرا اور وزارت خارجہ ویزہ سسٹم کے نفاذ کیلئے پیشرفت سے وزارت داخلہ کو آگاہ کرے گے، یاتریوں کے لیے آن لائن ویزہ سسٹم اجراء کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ جبکہ کرتار پور راہداری کے ذریعے پاکستانی ویزہ کے حصول کو بھی آسان تر بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد بھارت اور دُنیا بھر میں بسنے والی سِکھ قوم کو پاکستان کے قریب لانا اور ان کے دِلوں میں پاکستان کے لیے محبت اور قربت بڑھانا ہے۔ واضح رہے کہ 4 ستمبر کے دفتر خارجہکے اعلان کے مطابق کرتارپور راہداری سے متعلق پاک بھارت مذاکرات کامیاب ہوگئے، پاکستان 5ہزار سکھ یاتریوں گوردوارہ کرتار پور صاحب آنے کی اجازت دے گا، گنجائش کے تحت دیگر خاص مواقع پر بھارتی یاتریوں کی تعداد اس کے علاوہ ہو گی۔اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری جلد کھولنے کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتکا تیسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔ کرتار پور راہداری پر تکنیکی مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں۔ بھارت سے مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے۔ بھارتی حکام کوآئندہمذاکرات کے لئے پاکستان آنے کا کہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا ہے کہ پاکستان سکھ یاتریوں کی تعداد 5 ہزار سے بڑھانے پر راضی ہے اور جتنی گنجائش ہوگی اس کے مطابق ا نہیں سہولیات دیں گے۔ وزیر اعظم پاکستان کے اعلان کے مطابق ہم نومبر میں کرتار پور راہداری کھول دینگے اور رواں ماہ میڈیا کو بھی کرتار پور کا دورہ کرایا جائیگا تاکہ آپ اپنی آنکھوں سے سب کام دیکھ سکیں۔