لاہورہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف نہ لینے کیخلاف تیسری درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو حمزہ شہباز شریف سے وزارت اعلیٰ کا حلف لینے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورت کے جج جسٹس جواد حسن صفحات پر تحریری فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف ہفتہ کی صبح 11:30 بجے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے اُن کے عہدے کا حلف لیں۔ عدالت عالیہ کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ عدالت ہائیکورٹ کے دونوں آرڈرز کی توثیق کرتی ہے، صدر اور گورنر نے وزیراعلیٰ سے حلف نہ لے کر آئین کی خلاف ورزی کی، اس لئے عدالت اسپیکر قومی اسمبلی کو حلف لینے کا کہہ رہی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کی خلاف وزری سیاستدان یا آئینی عہدیدار کو گھر بھیجنے کا سبب بن سکتا ہے۔ مسلم لیگ ن کی درخواست پر جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کہا کہ کسی کی جرأت نہیں ہونی چاہئے کہ عدالت کا حکم نہ مانے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس جواد حسن کا کہنا تھا کہ حلف برداری سے متعلق ہائیکورٹ نے دو آرڈر پاس کئے لیکن انہیں نظر انداز کیا گیا، یہ پاکستان کی عدالتوں کی عزت کا سوال ہے، یہ اعلیٰ عدالتوں کی عزت کا سوال ہے اور ہم نے اس کا آئین میں سے ہی راستہ نکالنا ہے۔ اس سے قبل 22 فروری کو گورنر پنجاب کے حمزہ شہباز سے حلف لینے سے انکار پر لاہورہائیکورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے صدر مملکت کو وزیراعلیٰ پنجاب کےحلف کے لیے نمائندہ مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی۔