ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کے علاوہ کوئی نظام ملک کو مضبوط نہیں رکھ سکتا، ہم اپوزیشن کے مارچ سے نہیں گھبرا رہے ہیں ،میاں نواز شریف کے حوالے سے فیصلہ عدالت کو کرنا ہے جس کا انتظار ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے مارچ سے ہم گھبرا نہیں رہے، اپوزیشن نے مارچ کرنا چاہا تحریک انصاف کی قیادت نے مذاکرات کرلئے اور مارچ کے شرکاء لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کے ساتھ اپنا جمہوری حق استعمال کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی پختگی کا آغاز ہو چکا ہے، 73 کے آئین پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے جو خوش آئند ہے اور جمہوری نظام کے علاوہ کوئی نظام ملک کو مضبوط نہیں رکھ سکتا جب کہ ماضی میں انٹرنیشنل میڈیا پاکستان پر تنقید کرتا تھا لیکن آج بین الاقوامی میڈیا کی توپوں کا رخ ہندوستان کی طرف مڑ چکا ہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی یکے بعد دیگر ان کی کلی کھلتی جارہی ہے، بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر پٹ رہا ہے، ہر دیہاتی اور شہری ہندوستان کے اقدامات کو مسترد کررہا ہے لیکن دوسری جانب مسئلہ کشمیر پر ہمارے بیانیے کو عالمی سطح پر تقویت ملی، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہی ہیں، 54 سالوں کے بعد مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی حیثیت ملی۔انہون نے تصدیق کی کہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں پر ہی نریندر مودی کو پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جس کے بارے میں ہندوستان کو آگاہ کر دیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے حوالے سے فیصلہ عدالت کو کرنا ہے جس کا انتظار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے مذاکرات مثبت رہے، اس حوالے سے سات نکاتی معاہدہ بھی سامنے آ چکا ہے جس میں آزادی مارچ کے شرکا کو تعلیمی اداروں اور دفاتر کیساتھ دیگر سرکاری املاک کو نقصان نہ پہنچانے کا بھی پابند بنایا گیا ہے