تازہ ترین

تھرکول توانائی منصوبے کے فیز 2 کا افتتاح

تھرکول-توانائی-منصوبے-کے-فیز-2-کا-افتتاح

وزیر اعظم شہباز شریف نے تھرکول توانائی منصوبے کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کردیا۔ تھرکول منصوبے کے فیز ٹو کی تکمیل پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تھر کول بلاک 2 سندھ اینگرو کول مائن کمپنی کے توسیع منصوبے کا افتتاح کر دیا، پاور پروجیکٹ میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بڑھ کر2640 میگا واٹ ہوجائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ تھر میں ایک وقت تھا زندگی گزارنے کے آثار نہیں تھے، آج یہاں سے بجلی کی پیداوار ہوتی ہے، یہاں بہترین معیار کے پلانٹ اور بوائلر ہیں ، یہاں آلودگی نہیں، خواتین ٹرک ڈرائیورز سے ملاقات کی، یہاں ہزاروں لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آئندہ سال تک تھر کے کوئلے سے ملکی معیشت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا، منصوبے سے ہمارے زرمبادلہ کی خطیر رقم بچ جائے گی، 100 فیصد تھرکول سپلائی کیا جائے تو بلین ڈالرز بچ جائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تھر میں 175 بلین ٹن کوئلہ ہے، جس سے گیس بنا سکتے ہیں، تیل کی قیمتیں اوپر نیچے ہوتی ہیں، تھرکول کو تیل اور ڈیزل میں تبدیل کریں، شاہد خاقان، مصدق، احسن، فواد حسن فواد بھی مل کر پالیسی بنائیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ آئندہ ہفتے اسلام آباد میں اجلاس طلب کروں گا، جس میں توانائی، گیس اور دیگر منصبوں پر اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کریں گے، گیس ہماری استطاعت سے باہر ہے، ابھی تک اس کا نتظام نہیں ہوسکا،6 ماہ میں 24 ارب ڈالر توانائی پر خرچ کرچکے ہیں، کوئلے کی ترسیل کے لیے ہمیں مل کرریلوے کا نظام بھی بہتر کرنا ہوگا۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کچھ گھنٹے میں حکمت عملی تیار کی ہے، تھرمیں پید اہونے والی بجلی 10روپے یونٹ ہوگی، تھرکول ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، تھرکول پاکستان کا گیم چینجز ہوگا۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی مصروفیت سے وقت نکال کر نئے مرحلے کا افتتاح کرنے پر شکرگزار ہوں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پورے پاکستان میں اسی ماڈل کو استعمال کرتے ہوئے کیسے فائدہ پہنچا سکتے ہیں، جب میں پاکستان آیا، ٹی وی پر تھر کے بارے میں بتایا جاتا تھا کہ یہاں بہت غربت ہے، جب سے تھر کول کا منصوبہ شروع ہوا، تب سے ہم نے مائننگ کا سلسلہ شروع کیا، یہاں کے لوگوں کو روزگار دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اینگرو کے ساتھ پہلا پاور پلانٹ، آج دوسرا اور انشااللہ تیسرا پلانٹ شروع ہوگا، جب حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر مل کے کام کرتے ہیں تو آس پاس کے لوگوں کا فائدہ ہوتا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ریگستان سے کوئلہ نکال رہے ہیں اور اسی سے بجلی فراہم کر رہے ہیں، صوبائی حکومت نے ذمہ داری پوری کی، وفاق نے ہمیں اسپورٹ کیا، ہم چاہتے ہیں شہبازاسپیڈ سے کام کریں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے قدرتی آفت کا سامنا کیا، ہمیں معیشت کو بچانا ہے، ترقی کا نیا سلسلہ شروع کرنا پڑے گا، انفراسٹرکچر پر ہمیں مزید خرچہ کرنا پڑے گا، سیلاب کی وجہ سے زرعی اور ایری گیشن کے انفراسٹرکچر کو نقصان ہوا ہے، خواہش ہے پرائیویٹ اور پبلک پرائیویٹ سے کام کریں، شہبازشریف وزیراعلیٰ رہے اور اب وزیراعظم ہیں پتہ ہوگا بیوروکریسی کام میں کیسے رکاوٹ بنتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگلی گندم کی فصل کے لیے وزیر اعلی ٰ مرادعلی شاہ کو ٹاسک دیا ہے، مجھے پورا یقین اور اعتماد ہے کہ ہم متاثرین سیلان کو گھر بھی بنا کردیں گے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں