تازہ ترین

بیٹسمینوں کا ریکارڈ بولرز کا راج، پاکستان کراچی ٹیسٹ میں فتح کے قریب، صرف تین وکٹ درکار

بیٹسمینوں-کا-ریکارڈ-بولرز-کا-راج،-پاکستان-کراچی-ٹیسٹ-میں-فتح-کے-قریب،-صرف-تین-وکٹ-درکار

کراچی 27 سال بعد پاکستان ہوم گرائونڈ پر سری لنکا کو ٹیسٹ سیریز میں ہرانے کے قریب آگیا ہے۔1992میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے سری لنکا کو ہوم گرائونڈ پر آخری بار شکست دی اس کے بعد سری لنکا نے پاکستان میں دو سیریز جیتی اور دو ڈرا رہیں۔ بیٹنگ لائن کی شاندار کارکردگی کے بعد بولنگ نے پاکستان کو جیت کے قریب پہنچا دیا ہے۔ بیٹسمینوں کے سنچریوں کے ریکارڈ کے بعد بولرز کا راج رہا۔ چوتھے دن کھیل ختم ہونے پر سری لنکا نے دوسری اننگز میں سات وکٹ پر212رنز بنائے تھے۔ اپنے کیریئر کے چوتھے ٹیسٹ میں پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے والے اوشاڈو فرنینڈو102رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔ سری لنکا کو شکست سے بچنے کے لئے264رنز کی ضرورت ہے اور اس کی تین وکٹیں باقی ہیں اوشاڈو فرنینڈونے175گیندیں کھیلیں اور 13چوکے مارے۔ پاکستان نے کھیل ختم ہونے سے قبل 17گیندوں پر دو وکٹیں حاصل کرکے جیت کو یقینی بنادیا ہے۔ نسم شاہ نے31رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں یہ ان کی بہترین ٹیسٹ بولنگ ہے۔ عابد علی اور شان مسعود کے بعد کپتان اظہر علی نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو لیا اور ایک سال بعد ساتویں ٹیسٹ کی 14ویں اننگز میں سنچری کا اعزاز حاصل کیا اور اپنے ناقدین کو خاموش کرنے کی کوشش کی اظہر علی نے گذشتہ سال دسمبر میں نیوزی لینڈ کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی۔ بابر اعظم نے مسلسل دوسرے اور چوتھے ٹیسٹ میں تیسری سنچری داغ دی۔ پاکستان کی جانب سے چار سنچریوں کی بدولت پاکستان2019کے آخری ٹیسٹ میں پہلی جیت کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان نے اس سے پہلے تیرہ ماہ قبل نیوزی لینڈ کو دبئی ٹیسٹ میں ہرایا تھا۔ مصباح الحق کی کوچنگ میں پاکستان پہلے ٹیسٹ اور پہلی سیریز میں جیت کی جانب پیش قدمی کررہی ہے۔ اتوار کو دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن لنچ پر پاکستان نے اپنی دوسری اننگز تین وکٹوں کے نقصان پر 555 کے مجموعی اسکور پر ڈیکلیئر کیا اور سری لنکا کو 476رنز کا ہدف دیا ۔ سری لنکا کو یہ اسکور153اوورز اور پانچ سیشن میں بنانا تھے۔ سری لنکا نے لنچ کے بعد دوسری اننگز شروع کی تو کپتان دیموتھ کرونا رتنے16رنز بناکر محمد عباس کی گیند پر کاٹ بی ہائینڈ ہوئے۔ کوشال مینڈس کوئی رن بنائی نسیم شاہ کا شکار بنے۔ شاہین آفریدی نے اینجلو میتھیوز کی اہم وکٹ حاصل کی وہ19رنز بناسکے۔ چندی مل کو دو رنز پر نسیم شاہ نے ایل بی ڈبلیو کردیا۔ دھننجیا ڈی سلوا کوئی رن بنائے بغیر یاسر شاہ کی گیند پر بولڈ ہوئے یہ یاسر شاہ کی اس ٹیسٹ میں پہلی وکٹ تھی۔32 ویں اوور میں97رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد سری لنکا کی ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی۔ اس موقع پر اوشاڈو فرنینڈو اورڈک ویلا نے مزاحمت کی اور پاکستان کو چھٹی وکٹ کے حصول میں شدید مشکلات پیش آئیں۔ اوشاڈو فرنینڈو نے ڈک ویلا کے ساتھ104رنز کی شراکت قائم کی۔ ڈک ویلا نے گیارہ چوکوں کی مدد65رنز بنائے انہوں نے76گیندوں کا سامنا کیا۔ ان کی وکٹ حارث سہیل کو ملی۔ قبل ازیں چوتھے دن کے آغاز میں کپتان اظہر علی اور بابر اعظم نے سنچریاں بنا کر پاکستان کی برتری کو مزید مضبوط کیا۔ بابر اعظم نے محض 131 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی جبکہ اظہر علی اپنی 16ویں ٹیسٹ سنچری بنانے کے بعد ایمبل دینیا کی گیند پر آؤٹ ہوئے تھے۔ اظہر علی کی مسلسل خراب کارکردگی کی وجہ سے ان پر تنقید ہورہی تھی انہوں نے آخری سنچری نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظبی ٹیسٹ میں بنائی تھی۔ اظہر علی نے118رنز پر جس میں13چوکے شامل تھے۔ ان کی اننگز میں157گیندوں پر مشتمل تھی۔ بابر اعظم نے مسلسل شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھا انہوں نے ایک چھکے اورسات چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست سنچری بنائی۔ بابر کی اننگز میں131گیندیں شامل تھیں۔ محمد رضوان نے19گیندوں پر21ناٹ آوٹ رنز اسکور کئے۔ سری لنکا کے بولر مشکل سے دوچار رہے۔ سری لنکن بولر کمارا نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں