تازہ ترین

بینکنگ سیکٹر کے منافع پر ونڈ فال ٹیکس 50 سے 70 فیصد تک ہونیکا امکان

بینکنگ-سیکٹر-کے-منافع-پر-ونڈ-فال-ٹیکس-50-سے-70-فیصد-تک-ہونیکا-امکان

اسلام آباد : حکومت مغربی دنیا کی طرز پر بینکنگ سیکٹر کے منافع پر 50 سے 70 فیصد تک ونڈ فال ٹیکس لگانے کے اپنے آپشنز پر غور کر رہی ہے جس کے تحت ان ممالک نے انرجی کمپنیوں پر وہی ٹیکس عائد کیا تھا۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ بینکنگ سیکٹر کے منافع پر ونڈ فال ٹیکس لگانے کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں اور توقع ہے کہ 50 سے 70 فیصد تک کی ایک مقررہ ٹیکس کی شرح بینکوں سے بھاری منافع سے محصول حاصل کرنے کے لیے لگائی جائے گی۔ تاہم ایف بی آر کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس تجویز کو ابھی تک حکومت نے منظور نہیں کیا بلکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کو اپنی پریس بریفنگ میں اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ حکومت بینکنگ سیکٹر پر ونڈ فال ٹیکس کے نفاذ کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ اس تجویز پر کام کرنے والے ٹیکس حکام نے برطانیہ، آسٹریا، اٹلی، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کی طرف سے عائد ونڈ فال ٹیکس کا مطالعہ کیا جس کے تحت توانائی کمپنیوں نے روس یوکرین جنگ کے بعد بہت زیادہ منافع کمایا تھا اس لیے متعلقہ حکومتوں نے ٹیکس ریونیو پیدا کرنے کے لیے ونڈ فال ٹیکس نافذ کیا تھا۔ یہاں تک کہ امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ نے بھی اس طرح کے ونڈ فال ٹیکس لگانے کی دھمکی دی تھی۔ بینکنگ سیکٹر کے بڑے منافع پر ونڈ فال ٹیکس کے نفاذ کے ساتھ حکومت حالیہ مبینہ کرنسی ہیرا پھیری کے ذریعے بینکنگ سیکٹر کی جانب سے حاصل کیے گئے ونڈ فال منافع کی صحیح سطح کا پتہ لگا رہی ہے۔

زیادہ پڑھی جانےوالی خبریں