نیویارک میں درجنوں فریزر ٹرک مردہ خانے میں تبدیل،آئندہ دوہفتے مشکل :ٹرمپ سابق صومالی وزیر اعظم چل بسے ، سعودیہ میں 6، بھارت میں مزید 11ہلاک میڈرڈ،روم،نیویارک: کورونا وائرس کے دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد9لاکھ 28 ہزار565تک پہنچ گئی، مرنیوالوں کی تعداد46ہزار 517سے تجاوزکرگئی۔صحت مند (صفحہ4بقیہ نمبر20) ہونیوالوں کی تعداد بھی 1لاکھ 93ہزار736تک پہنچ گئی۔امریکا میں ایک دن میں ریکارڈ ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ۔کورونا کا براعظم یورپ میں تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے ،یورپ کے سب سے متاثرہ ممالک اٹلی اور سپین ہیں جہاں متاثرہ افراد کی تعداد 2لاکھ سے تجاوز کرگئی۔اٹلی میں مزید727افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد بڑھ کر13ہزار155ہوگئی، 4782نئے مریض سامنے آئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد1لاکھ 10ہزار574تک پہنچ گئی۔اٹلی میں وائرس کے مزید سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 2 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی جو اس بات کی جانب نشاندہی کرتی ہے کہ یورپ میں وبا کے پھیلاؤ کا مرکز اب کنٹرول میں آرہا ہے ۔سپین میں مزید862افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد بڑھ کر9131ہوگئی۔6213نئے مریض سامنے آئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1لاکھ 2ہزار179ہوگئی ہے ۔ ہسپانیہ میں طبی عملے کے 12ہزار سے زائد ارکان بھی وائرس سے متاثر ہیں۔میڈرڈ میں 11 عالی شان ہوٹلز کو ہسپتالوں میں بدل دیاگیا جہاں 704مریض زیر علاج ہیں۔فرانس میں مزید509افراد ہلاک ہوگئے جس سے اموات کی تعداد4032ہوگئی،4861نئے مریض سامنے آئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر56989ہوگئی ہے ۔برطانیہ میں مزید563افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد2352ہوگئی جبکہ 4324نئے مریض سامنے آئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد 29ہزار 474تک پہنچ گئی،لندن میں سٹار وارز کے اداکار اینڈریو جیک بھی وائرس سے ہلاک ہوگئے ۔ملک میں3ہزار اضافی فوجی طلب کرلیے گئے ۔نیدر لینڈز میں مزید134افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد1173ہوگئی جبکہ مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر13ہزار614ہوگئی ہے ۔جرمنی میں مزید234افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد909ہوگئی جبکہ 4500نئے مریض سامنے آئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر77779ہوگئی۔جرمنی میں لاک ڈائون میں 19اپریل تک توسیع کردی گئی۔بیلجیئم میں مزید123افراد زندگی کی بازی ہارگئے جس سے اموات828ہوگئیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 13ہزار964تک پہنچ گئی۔سوئٹزر لینڈ میں مزید55 افراد ہلاک ہوئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد488ہوگئی،متاثرہ افراد کی تعدادبھی بڑھ کر17ہزار139تک پہنچ گئی۔سویڈن میں 239ہلاک جبکہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر4947ہوگئی، آسٹریا میں مرنیوالوں کی تعداد146ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر10ہزار553ہوگئی ، پرتگال میں ہلاکتیں 187ہوگئیں جبکہ وبامیں مبتلا افراد کی تعداد8251ہوگئی۔ڈنمارک میں ہلاکتیں 104ہوگئیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد3092تک پہنچ گئی۔رومانیہ میں مرنیوالوں کی تعداد بڑھ کر92جبکہ ایکواڈور میں یہ تعداد93تک پہنچ گئی۔آئرلینڈ میں مرنیوالوں کی تعداد85ہوگئی۔ڈومینک ریپبلک میں مرنیوالوں کی تعداد57،یونا ن میں یہ تعداد50تک پہنچ گئی۔روس میں وائرس تیزی سے پھیل رہاہے ، 440 نئے کیسز سامنے آگئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر2700ہوگئی،مزید7افراد انتقال کرگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد24ہوگئی۔روس نے امریکا کو طبی سامان بھجوادیا۔جس پر امریکی صدر نے روسی ہم منصب کا شکریہ اداکیا۔روسی صدر نے متاثرہ ڈاکٹر سے ملاقات کے بعد خود کوقرنطینہ میں منتقل کرلیا،انہوں نے گزشتہ روز کریملن سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی،سربیا میں اہم حکومتی عہدیدار وائرس سے ہلاک ہوگیا،آسٹریلیا میں سڈنی کے ساحلی علاقے سے زیادہ کیسز سامنے آنے لگے جس کے بعد علاقے میں موبائل ٹیسٹنگ لیب بھجوا دی گئی،آسٹریلیا میں مریضوں کی تعداد4804جبکہ مرنیوالوں کی تعداد 20تک پہنچ گئی ہے ۔امریکا میں مزید1048افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد 4713ہوگئی ، متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر2لاکھ11ہزار143 ہوگئی۔ریاست نیویارک کے تمام ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ، ریاست کے ہسپتالوں میں عارضی وارڈز بنائے جارہے ہیں جبکہ ریٹائرڈ طبی عملے کو طلب کرلیاگیاہے ۔درجنوں فریزر ٹرک ہنگامی مردہ خانے بن گئے ۔ریاست نیویارک میں 470طبی عملے کے ارکان بھی وائرس کا شکار ہوگئے ۔نیویارک میں طبی عملے کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کیلئے لوگوں نے گھر کی چھتوں پر چڑھ کر تالیاں بجائیں،ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ پربھی طبی عملے کی حوصلہ افزائی کیلئے چراغاں کیاگیا۔نیویارک میں 1950افراد ہلاک جبکہ 87ہزار مریض ہیں۔ واشنگٹن میں 6بچوں کی 42سالہ ماں کی ہلاکت پر ہسپتال کا عملہ بھی روپڑا۔امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کے 300اہلکار بھی وائرس کا شکار ہوگئے ۔ریاست کینٹی کٹ میں 6ماہ کی بچی وائرس سے ہلاک ہوگئی۔جزیرہ گوام میں موجود امریکی بحری بیڑے روزویلٹ کے 4ہزار نیوی اہلکار وائر س سے متاثر ہیں،جنہیں آئسولیشن میں منتقل کرنے کیلئے جہاز کے کیپٹن نے حکام کو خط لکھ دیا۔سی این این کے وائرس کا شکار اینکر کرس کیومو نے گھر سے لائیو شو کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آنے والے دو ہفتے بہت مشکل ہوں گے ،آئندہ دو ہفتے بہت زیادہ تکلیف دہ ہونے جا رہے ہیں،29 جنوری سے 25 ہزار سے زیادہ امریکی 50 سے زیادہ ممالک سے واپس لوٹے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ہر امریکی آنے والے مشکل دنوں کے لیے تیار رہے ۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ماہرین نے پیش گوئی کی ہے اس کے بعد آگے امید دیکھی جا رہی ہے ۔ امریکی صدر نے قوم کو مشورہ دیاکہ وہ وائرس سے بچنے کیلئے ماسک پہنیں،انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے پاس سکارف ہوں گے تو وہ سکارف بھی پہن سکتے ہیں، ایسا صرف مختصر عرصے کے لیے کرنا ہو گا۔ادھرامریکی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک میں وائرس سے ایک لاکھ سے اڑھائی لاکھ تک افراد مرسکتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کی سربراہ ڈیبرا بریکس کے مطابق یہ تعداد اتنی زیادہ اس لیے ہو سکتی ہے کیونکہ کچھ لوگ اب بھی وائرس سے بچاؤ کے طریقوں پر عمل نہیں کر رہے ۔کینیڈا میں مزید16ہلاک ہوگئے جس سے اموات 108ہوگئیں جبکہ مریضوں کی تعداد8612ہوگئی،برازیل میں مرنیوالوں کی تعداد240ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر6836تک پہنچ گئی، یورپ کی طرح پورابراعظم ایشیا بھی وائرس سے بری طرح متاثر ہے ،پہلے چین وائرس کا مرکز تھا مگر اب اس کی جگہ یورپ اور امریکا نے لے لی ہے ۔چین میں 36نئے کیس سامنے آگئے جبکہ 7افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد3312ہوگئی جبکہ کل متاثرہ افراد کی تعداد بھی 81ہزار554تک پہنچ گئی ہے ۔چین نے اب ایسے مریضوں کوبھی گننا شروع کردیاہے جن میں وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔ایشیا میں چین کے بعد سب سے متاثرہ ملک ایران ہے ،جہاں مزید138افراد وائرس کے ہاتھوں زندگی ہار گئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد3036 ہوگئی جبکہ 3ہزار نئے مریض بھی سامنے آگئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 47593 ہوگئی ۔ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا ایک تاریخی موقع گنوا دیا ہے مگر پابندیوں کے باوجود تہران کی وائرس کے خلاف مہم متاثر نہیں ہوئی ہے ۔یہ امریکیوں کے لیے ایران پر عائد غیر منصفانہ پابندیاں اٹھانے اور ایران سے معافی مانگنے کا ایک زبردست موقع تھا۔ یہ پابندیاں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہماری کوششوں کو نقصان نہیں پہنچا سکی ہیں۔جاپان میں وائر س سے مزید 7افراد ہلاک ہوئے جبکہ 242نئے مریض سامنے آئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد66ہوگئی۔جاپان میں مزید73 ممالک کے سفر پرپابندی لگادی گئی۔جنوبی کوریا میں ہلاکتیں 165ہوگئیں جبکہ مریضوں کی تعداد9887ہوگئی۔ہانگ کانگ میں وائرس کے پھیلائو کو دیکھتے ہوئے بیوٹی پارلر بند کردیئے گئے ،ترکی نے اٹلی اورسپین میں طبی سامان سے بھرے جہاز بھجوادیئے ۔ترکی میں مزید63افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد277ہوگئی۔مرنیوالوں میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے جبکہ طبی عملے کے 600افراد بھی وائرس سے متاثر ہیں۔جنوب مشرقی ایشیا میں وائرس تیزی سے قدم جمارہاہے ،فلپائن میں مزید8افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد96جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر2311ہوگئی،انڈونیشیا میں11سالہ بچی سمیت مزید21ہلاک ہوئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد157ہوگئی جبکہ مریضوں کی تعداد1677تک پہنچ گئی۔ملائیشیا میں مزید2ہلاک ہوئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد45ہوگئی،مشرق وسطیٰ میں وائرس تیزی سے پھیل رہاہے ،سعودیہ میں مزید6افراد ہلاک جبکہ 157نئے مریض سامنے آگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد16تک پہنچ گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر1720ہوگئی۔چار افراد مدینہ، ایک ریاض اور ایک مکہ میں زندگی کی بازی ہارگیا۔عرب امارات میں مزید2ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد8ہوگئی،عراق میں بھی مرنیوالوں کی تعداد52ہوگئی ہے ۔اقوام متحدہ نے کہا کہ وائرس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں83لاکھ افراد غربت کے منہ میں چلے جائیں گے ۔جنوبی ایشیا میں اس وقت سب سے متاثرہ ممالک بھارت ہے جہاں وائرس تیزی سے پھیل رہاہے ،بھارت میں مزید11افراد ہلاک ہوگئے جس سے مرنیوالوں کی تعداد58ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد1998تک پہنچ گئی۔کیرالہ میں 93 سالہ میاں اور ان کی 88 سالہ بیوی نے کورونا کو شکست دیدی ۔دونوں کو ہسپتال سے گھر بھیج دیاگیا۔بھارت میں10کروڑ سے زائد مزدور بے روز گار ہوگئے ،لاک ڈائون کی وجہ سے یہ لوگ بڑے شہروں کو چھوڑ کر اپنے گھروں کی طرف پیدل ہی چل پڑے ہیں،پیدل جانیوالے ان لوگوں کی ہجرت کو 1947سے بڑی ہجرت قراردیا جارہاہے ۔اب تک پیدل گھروں کو جانیوالے تقریباً چار مزدور تھکاوٹ کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔یہ مزدور بھوک سے مرنے لگے ۔نوریاستوں کے 56اضلاع سے بڑی تعداد میں مزدور گھروں کوپیدل جارہے ہیں۔اس صورتحال پر ایک بھارتی صحافی نے تبصرہ کیاکہ ہم کچھ لوگوں کو گھر واپس لانے کے لیے طیارے بھیج سکتے تھے مگر دوسروں کو گھر جانے کے لیے پیدل ہی چھوڑ دیا ہے ۔بھارت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے آلودگی میں حیرت انگیز حد تک کمی واقع ہوگئی۔براعظم افریقا میں وائرس تیزی سے پھیل رہاہے ،الجیریا میں اموات کی تعداد58ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر847ہوگئی۔مصر میں مرنیوالوں کی تعداد52ہوگئی۔صومالیہ کے سابق وزیر اعظم نورحسن حسین لندن کے ہسپتال میں انتقال کرگئے ،وہ 2007سے 2009تک صومالیہ کے وزیر اعظم رہے ۔جنوبی افریقا میں معروف عالمی ماہرمو سمیات بھارتی نژاد شہری گیتا رامجی کورونا سے انتقال کرگئیں۔